0
Monday 18 Mar 2019 11:16

نواز شریف کا بہت خیال رکھیں گے لیکن کسی کی زندگی کی ذمہ داری نہیں لے سکتے، ڈاکٹر یاسمین راشد

نواز شریف کا بہت خیال رکھیں گے لیکن کسی کی زندگی کی ذمہ داری نہیں لے سکتے، ڈاکٹر یاسمین راشد
اسلام ٹائمز۔ وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے لاہور میں پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بورڈ کی سفارش کے مطابق سابق وزیراعظم کو سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا، نواز شریف کی شگر زیادہ تھی اور گردے کا بھی مسئلہ تھا، ان کا مسئلہ شوگر اور ہائیپر ٹینشن تھا۔ انہوں نے کہا کہ 16 جنوری کو جیل اتھارٹیز نے پنجاب حکومت کو درخواست کی نواز شریف کی طبعیت ٹھیک نہیں ہم 17 جنوری سے سابق وزیراعظم کو انجیوگرافی کا کہہ رہے، لیکن وہ پاکستان میں علاج نہیں کرانا چاہتے اور انجیوگرافی کرانے سے انکار کیا۔ 22 جنوری کو نواز شریف کو پی آئی سی میں چیک کیا گیا اور ٹیسٹ کئے گئے، 25 جنوری کو محکمہ داخلہ کی سفارش پر چھ رکنی بورڈ بنایا گیا، 30 جنوری کو بورڈ نے نواز شریف سے جیل میں بات کی اور اسپتال منتقل کرنے کی سفارش کی۔

انہوں نے بتایا کہ جیل میں اسپیشل کارڈک یونٹ بنا دیا ہے، لیکن نواز شریف نے ایک بار بھی ڈاکٹروں کو بات کرنے کی اجازت نہیں دی، نواز شریف اگر باہر جانا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ صحت کے بہانے احتساب کا عمل روک جائے تو ایسا نہیں ہو گا پاکستان کے عوام کا پیسہ واپس لائیں گے، کوئی مقدمہ ہمارا بنایا نہیں اور نہ ججز ہم نے لگائے۔ وزیراطلاعات نے کہا کہ سیاست سیاست کھیلنی ہے تو وہ مسلم لیگ نواز کی اپنی مرضی ہے، ہم میڈیا کے ہاتھوں نواز شریف کے معاملے پر بلیک میل ہو رہے ہیں، میڈیا کہتا ہے نواز شریف کو علاج نہیں مل رہا۔ وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ زندگی کا بھروسہ نہیں ہے، ہم نوازشریف کا بہت خیال رکھیں گے لیکن اگر خدانخواستہ کچھ ہوگیا تو کوئی کسی کی زندگی کی ذمہ داری نہیں لے سکتا۔
خبر کا کوڈ : 783863
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش