0
Monday 18 Mar 2019 18:33

ہائیکورٹ: سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا مسترد

ہائیکورٹ: سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا  مسترد
اسلام ٹائمز۔ ہائیکورٹ نے سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا مسترد کر دی، جوڈیشل کمیشن بنانا حکومت کا صوابدیدی اختیار ہے، حکومت جوڈیشل کمیشن نہ بنانا چاہے تو عدالت کیسے حکم دے؟ چیف جسٹس ہائیکورٹ کے ریمارکس۔ لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے حکومت کی جانب سے دہشتگرد قرار دیئے گئے ذیشان کی والدہ اور اس سانحے میں جاں بحق ہونیوالے خلیل کے بھائی جلیل کی درخواستوں پر سماعت کی۔ دوران سماعت جوڈیشل انکوائری کی سیل شدہ رپورٹ ہائیکورٹ میں پیش کر دی گئی۔ چیف جسٹس نے درخواستگزار وکیل سے استفسار کیا کہ جوڈیشل کمیشن ہم نہیں بنا سکتے، آپ کو پتا ہے جوڈیشل کمیشن کون بنا سکتا ہے؟

جس پر درخواستگزار وکیل نے واضح کیا کہ میرے پاس مواد ہے، دلائل ہیں کہ ہائیکورٹ جوڈیشل کمیشن بنا سکتی ہے۔  سرکاری وکیل نے بھی جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کے حق میں دلائل دیئے اور کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی ضرورت نہیں۔ درخواستگزار وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جے آئی ٹی نے صرف چھ ملزمان پر 302 لگائی ہے، آئی جی اور دیگر افسران کو نہیں پکڑا گیا۔ عدالت نے دہشتگرد قرار دیئے جانیوالے ذیشان کی والدہ اور جاں بحق خلیل کے بھائی جلیل کی جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا مسترد کردی۔ تاہم عدالت اس کیس کو نمٹانے کے حوالے سے تحریری فیصلہ بعد میں جاری کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 783983
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش