0
Tuesday 19 Mar 2019 11:17
قرآن پاک کی تلاوت سے پارلیمنٹ کے اجلاس کا آغاز

سانحہ کرائسٹ چرچ، جان لینے والوں کی بجائے جان گنوانے والوں کا نام لینا چاہیئے، جسنڈا آرڈن

سانحہ کرائسٹ چرچ، جان لینے والوں کی بجائے جان گنوانے والوں کا نام لینا چاہیئے، جسنڈا آرڈن
اسلام ٹائمز۔ سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ کی فضا ابھی تک سوگوار ہے، پارلیمنٹ کے اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا، وزیراعظم جیسنڈا نے اسلام و علیکم کہا، اجلاس میں بہادر پاکستانی شہری نعیم راشد کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ وزیراعظم جسنڈا آرڈن نے تقریر کا آغاز اسلام و علیکم کے ساتھ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہاں دہشتگردی کرنے والے کا نام لینا بھی پسند نہیں کریں گی، آپ لوگ کبھی مجھ سے اس کا نام بھی نہیں سنو گے، وہ ایک دہشتگرد ہے، وہ ایک مجرم ہے، وہ ایک انتہا پسند ہے، لیکن وہ بے نام و نشان رہے گا۔ 

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کا نام لینا چاہیئے جنہوں نے جان گنوا دی، بجائے اس کے اسکا نام لیا جائے جس نے جان لی۔ ہم نیوزی لینڈ میں اسے کچھ بھی نہیں دیں گے، یہاں تک کہ نام بھی نہیں۔ اجلاس کے دوران بہادر پاکستانی شہری نعیم راشد کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ وزیراعظم نیوزی لینڈ نے کہا کہ نعیم راشد جن کا تعلق پاکستان سے ہے، حملہ آور سے بندوق چھیننے کی دوڑ میں شہید ہوگئے۔

وزیراعظم جسنڈا آرڈن کہا کہ مسجد کے اندر عبادت کرنے والے لوگوں کو بچانے کے لئے نعیم راشد نے اپنی جان گنوا دی۔ مرنے والوں کا تعلق اس مذہب سے تھا جو کشادہ دل کے ساتھ سب کا استقبال کرتے ہیں۔ انہوں  نے کہا حاجی داؤد نبی 71 سال کا ایک شخص تھا، جس نے النور مسجد کا دروازہ ان الفاظ کے ساتھ کھولا، ہیلو برادر خوش آمدید، یہ آخری الفاظ تھے۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسنڈا آرڈن کا کہنا تھا کہ حاجی داؤد کو نہیں پتہ تھا کہ دروازے کے پیچھے کس قدر نفرت ہے لیکن ان کا استقبال کا طریقہ بتاتا ہے کہ وہ ایسے مذہب کے رکن تھے جو تمام لوگوں کو کشادہ دل اور فکر کے ساتھ خوش آمدید کہتا ہے۔ پارلیمنٹ کے اجلاس میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
 
خبر کا کوڈ : 784097
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش