0
Tuesday 19 Mar 2019 23:56

نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ کرنیوالا سفید فام دہشتگرد گلگت بلتستان میں کیا کرتا رہا

نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ کرنیوالا سفید فام دہشتگرد گلگت بلتستان میں کیا کرتا رہا
اسلام ٹائمز۔ نیوزی لینڈ کی مساجد پر حملہ کرنے والا سفید فام دہشتگرد گذشتہ سال سیاحت کی غرض سے پاکستان آیا اور اس نے زیادہ تر وقت گلگت بلتستان میں گزارا۔ تفصیلات کے مطابق سفید فام دہشتگرد آسڑیلین شہری برینٹن ٹیرنٹ گذشتہ سال اکتوبر کے آخری اور نومبر کے ابتدائی دنوں میں گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں سیر و تفریح کے لئے آیا تھا اور اطلاعات کے مطابق مجموعی طور پر پندرہ سولہ دن جی بی میں موجود رہا۔ اس دوران اُس نے ہنزہ، نگر، کریم آباد، خنجراب اور اسکردو وغیرہ میں وقت گزارا تھا۔ اطلاعات کے مطابق ان دو ہفتوں کے دوران وہ دور دراز علاقوں کی سیر و تفریح کرتا رہا تھا۔ زیادہ تر پیدل چلتا تھا، روزانہ اٹھ کر سخت ورزش کرتا تھا اور پہاڑوں کے دامن اور بعض اوقات پہاڑوں پر بھی چڑھ جایا کرتا تھا۔ بتایا یہ جاتا ہے کہ برینٹن ٹیرنٹ ایک بیک پیکر تھا۔ ایک ایسا سیاح جو زیادہ پیسے خرچ نہیں کرتا، سستے ہوٹلوں میں ٹھہرتا ہے، اپنا بیگ خود اٹھاتا ہے، پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرتا ہے اور کسی گائیڈ کی خدمات حاصل نہیں کرتا۔

اس نے گلگت میں دو مختلف منی چینجر سے 2300 امریکن ڈالر پاکستانی روپیہ میں تبدیل کروائے تھے۔ جس کا ریکارڈ بھی احکام نے ضبط کر لیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ایک منی چینجر سے کم پیسے دینے پر اس کا بحث مباحثہ بھی ہوا تھا۔ اُسے گلگت ہی میں نوادرات کی دکانوں پر دیکھا گیا جبکہ وہ خشک میوہ جات کی دکانوں پر بھی مول تول کرتا رہا تھا۔ جس موسم میں وہ کریم آباد، ہنزہ پہنچا، اس وقت وہاں سیاحت کا سیزن تقریباً ختم ہی ہونے والا ہوتا ہے۔ ذرائع کے مطابق برینٹن ٹیرنٹ 19 اکتوبر کو گلگت پہنچا تھا۔ جہاں پر اس نے قوانین کے مطابق پولیس کی سپیشل برانچ کے پاس اپنی انٹری کروائی تھی۔ گلگت میں ایک دن اور رات قیام کے بعد وہ نگر، ہنزہ، خنجراب کی طرف نکل گیا تھا۔ واضح رہے کہ برینٹن ٹیرنٹ کے پاکستان میں قیام کے دنوں کے بارے میں متضاد اطلاعات فراہم کی جا رہی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 784219
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش