0
Friday 22 Mar 2019 01:00

سندھ حکومت این ایف سی کا حساب دے اور بتائے پیسے کہاں خرچ ہوئے، فردوس شمیم نقوی

سندھ حکومت این ایف سی کا حساب دے اور بتائے پیسے کہاں خرچ ہوئے، فردوس شمیم نقوی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما و اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت اپنی ذمہ داریوں سے غفلت برت رہی ہے، اس سال این ایف سی میں گزشتہ سال سے زیادہ رقم صوبہ سندھ کو دی گئی ہے، اس کا حساب دیں اور بتائیں کہ وہ پیسے کہاں خرچ ہوئے۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ چارٹر آف ڈیماکریسی پر بے نظیر بھٹو کے دستخط ہیں، جس پر لکھا ہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین وفاقی و صوبائی دونوں حکومتوں میں اپوزیشن کو دیں گے، خیبر پختونخوا میں آفتاب شیر پاﺅ نے قواعد میں لکھا کہ اسپیکر کو پی اے سی دی جائے گی، ہم نے پیشکش کی کہ اگر آپ کو خیبر پختونخوا میں پی اے سی چاہئے تو وہاں بھی دلوائیں گے، یہاں سندھ تو دیجئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو چارٹر آف ڈیماکریسی کی اس شق پر ہمارے دستخط چاہئیں، تو پی ٹی آئی، جی ڈی اے اور ایم کیو ایم تینوں اپوزیشن جماعتیں تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہے حکمراں جماعت بنیں یا اپوزیشن، ہم اس اصول پر چلنے کو تیار ہیں کہ پی اے سی چیئرمین ہر حال میں اپوزیشن سے بنایا جائے، باقی کمیٹیاں بھی انہوں نے جس طرح بنائی ہیں، اس کا جواب وہ دیں گے۔

فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ رول نمبر 144 کے مطابق ہر تین ماہ بعد حکومت کی کارکردگی پر بحث و تمحیص لازمی ہے، فروری کے آغاز میں ہم نے یہ نکتہ اٹھایا تھا اور سندھ حکومت نے بحث و تمحیص کے اہتمام کا اقرار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس اسمبلی کو چھ ماہ گزر چکے ہیں اور ابھی تک کوئی بحث و تمحیص عمل میں نہیں آسکی۔ انہوں نے کہا کہ اے ڈی پی کا صرف سترہ فیصد خرچ ہوا ہے اور اس کا بہانہ یہ ہے کہ وفاق نے ہمیں پیسے پورے نہیں دئیے، میں چیلنج کرتا ہوں کہ اسد عمر کا بیان آپ سب نے دیکھ لیا کہ اس سال گزشتہ سال سے زیادہ رقم صوبہ سندھ کو دی گئی ہے، اس کا حساب دیں اور بتائیں کہ وہ پیسے کہاں خرچ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سندھ حکومت کی چھتر چھایا میں صرف چوری چکاری اور بربادی نظر آتی ہے، اس بات پر ہمیں سخت تشویش ہے اور تمام اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ بجٹ سے قبل ہونے والی خصوصی بحث و تمحیص فوری عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ جواب دے کہ وہ اے ڈی پی اور موجودہ اخراجات درست طور پر کی ہے یا نہیں۔
خبر کا کوڈ : 784516
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش