0
Friday 22 Mar 2019 06:40

دل ٹوٹے ہیں ہم نہیں، نیوزی لینڈ ناقابل شکست ہے، مسجد النور میں خطبہ جمعہ

وزیر اعظم جسینڈا آرڈرن خطبہ جمعہ کے دوران اشکبار ہوگئیں
دل ٹوٹے ہیں ہم نہیں، نیوزی لینڈ ناقابل شکست ہے، مسجد النور میں خطبہ جمعہ
اسلام ٹائمز۔ کرائسٹ چرچ میں مساجد میں دہشت گرد حملوں کے بعد نیوزی لینڈ میں پہلی نماز جمعہ ادا کردی گئی، جمعے کی اذان سرکاری ٹی وی پر براہ راست نشر ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ میں پہلی نماز جمعہ مسجدالنور کے سامنے ادا کردی گئی، جمعے کی اذان کے بعد پورے ملک میں شہداء کی یاد میں 2 منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ جمعے کی اذان براہ راست سرکاری ٹی وی پر نشر ہوئی، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈ آرڈرن بھی اظہارِ یکجہتی کے لیے نماز جمعہ کے اجتماع میں موجود رہیں۔ مسجد النور میں خطبہ جمعہ کے دوران امامِ جمعہ نے کہا کہ ہمارے دل ٹوٹے ہیں ہم نہیں، نیوزی لینڈ ایک ہے اور ناقابل شکست ہے، نماز میں موجود تمام مسلمان وزیراعظم کی طرف سے حمایت اور ہمدردی کے شکر گذار ہیں۔

نماز جمعہ کے خطبے میں پیش امام جمال فودا نے کہا کہ ہم کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمیں تقسیم کردے۔ انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کو نقصان پہنچانے کی شیطانی کوشش ناکام ہوگئی ہے۔ وزیراعظم نیوزی لینڈ کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے پیش امام جمال فودا نے کہا کہ آپ کی لیڈر شپ دنیا بھر کے لوگوں کے لیے ایک سبق اور مثال ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم ایک دوسرے کی حمایت کرتے رہیں گے۔ پیش امام جمال فودا نے اپنے خطبے میں کہا کہ سانحہ کرائسٹ چرچ نیوزی لینڈ کےلیے ایک نئی زندگی ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد ہماری حفاظت کے لیے جس طرح لوگوں نے اپنے گھروں کے دروازے کھولے اس پر ہم بے حد مشکور ہیں۔ وزیر اعظم جسینڈا آرڈرن خطبہ جمعہ کے دوران اشکبار ہوگئیں۔

مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ہیگلے پارک میں مختلف مذاہب اور عقیدوں سے تعلق رکھنے والے افراد بہت بڑی تعداد میں موجود تھے، جن میں مرد و خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ وزیراعظم نیوزی لینڈ نے اس موقع پر مختصر پیغام میں حدیث رسول اکرم ﷺ بیان کی اور کہا کہ جسم کے ایک حصے میں تکلیف ہو تو باقی پورا جسم بھی درد کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دکھ اور افسوس کی اس گھڑی میں ساتھ ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ آئندہ بھی اکھٹے ہوں گے۔ عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق جمعہ کی اذان ٹی وی اور ریڈیو پر نشر کرنے کا مقصد مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا اور انہیں اس بات کی یقین دہانی کرانا تھا کہ وہ نہ صرف ملک میں محفوظ ہیں بلکہ آرام و سکون سے اپنی مذہبی عبادات بھی کرسکتے ہیں۔

نیوزی لینڈ میں آج سانحہ کرائسٹ چرچ کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔ حکومت نیوزی لینڈ کے اعلان کے مطابق نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران بائیکر گینگ نے مساجد اور نمازیوں کی حفاظت کا فریضہ سرانجام دیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق نیوزی لینڈ کے دیگر شہروں میں بھی مساجد کے باہر سیکیورٹی کے انتہائی سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔ نیوزی لینڈ میں پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر معظم علی شاہ نے پاکستانی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نیوزی لینڈ بھر سے بڑی تعداد میں علما کرائسٹ چرچ پہنچے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کی حکومت کی جانب سے بہترین انتظامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام مساجد کے باہر پولیس کے علاوہ مقامی لوگ بھی موجود ہیں۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ حکومت مساجد کی سیکیورٹی کے سلسلے میں کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جسینڈا آرڈرن نے حکومتی اقدامات بیان کیے ہیں جو قابل تحسین ہیں۔ پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر معظم علی شاہ نے کہا کہ نیوزی لینڈ واحد ملک ہے جہاں اس حوالے سے کام ہوتا نظر آرہا ہے۔ پاکستانی شہید جہاں داد کی تدفین نماز جمعہ سے قبل کردی گئی۔ نعیم رشید سمیت آٹھ پاکستانی شہدا کی تدفین نیوزی لینڈ ہی میں کی جائے گی۔ سانحہ کرائسٹ چرچ میں شہید ہونے والے سید اریب احمد کی میت تدفین کے لیے منگل یا بدھ کو پاکستان پہنچے گی۔ شہید کی نماز جنازہ گزشتہ روز کرائسٹ چرچ میں ادا کی گئی تھی۔ فیڈرل بی ایریا کراچی سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ شہید سید اریب احمد کی تدفین پاکستان میں کی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 784520
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش