0
Saturday 23 Mar 2019 09:14

ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاون پر بننے والی جے آئی ٹی معطل کر دی

ہائیکورٹ نے سانحہ  ماڈل ٹاون پر بننے والی جے آئی ٹی معطل کر دی
اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاون پر سپریم کورٹ کے حکم پر بننے والی نئی جے آئی ٹی کو معطل کرتے ہوئے کام کرنے سے روک دیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کیلئے نئی جے آئی ٹی کیخلاف درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے نئی جے آئی ٹی کو معطل کرکے کام کرنے سے روک دیا جبکہ ایڈووكیٹ جنرل احمد اویس نے عدالتی كارروائی كا بائیكاٹ كرتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائیكورٹ كی تاریخ میں پہلا واقعہ ہوا كہ ہمیں مطلع نہیں كیا گیا، ہمیں آپ پر اعتماد نہیں، ہمیں نوٹس دیئے بغیر فیصلہ نہیں دیا جا سكتا۔ جسٹس شہزاد احمد نے اونچی آواز میں بولنے پر ایڈووكیٹ جنرل پنجاب احمد اویس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنی آواز دھیمی ركھیں، ہمیں دباؤ میں لانے کی کوشش نہ كریں، ہم دباؤ میں نہیں آئیں گے۔

جسٹس قاسم خان نے کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری نہیں كہ ہم آگاہ كریں، آپ كے نماٸندے كو عدالت میں موجود ہونا چاہیئے۔ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ میں جے آئی ٹی بنانے کیخلاف درخواست دائر ہوئی، درخواست میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو کوئی نوٹس نہیں کیا گیا، بنچ نے نوٹس دیئے بغیر کیس کی سماعت کی۔ ہائیکورٹ نے آج جو فیصلہ دیا ہے، اس کو یوم سیاہ کے طور پر صدیوں یاد رکھا جائے گا، نواز شریف اور شہباز شریف کے بیانات قلمبند کیے گئے، کس کو ان کے بیانات سے خطرہ تھا، بنچ کے فیصلے پر  تحفظات ہیں۔
خبر کا کوڈ : 784719
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش