0
Saturday 23 Mar 2019 17:39

ضم شدہ قبائلی اضلاع میں الیکٹرک انسپکٹریٹ ذیلی دفاتر کھولنے پر غور

ضم شدہ قبائلی اضلاع میں الیکٹرک انسپکٹریٹ ذیلی دفاتر کھولنے پر غور
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی خیبرپختونخوا کے مشیر توانائی حمایت اللہ خان نے کہا ہے کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع میں توانائی کے وسائل کو بروئے کار لانے کے لئے باقاعدہ طور پر توانائی پلان مرتب کیا گیا ہے، جہاں پانی سے سستی بجلی پیدا کرکے خوشحالی و ترقی کے نئے دور کا آغاز کیا جائے گا۔ نئے اضلاع میں عوام کو بجلی کے درپیش مسائل کے فوری حل کیلئے الیکٹرک انسپکٹریٹ کے ریجنل (مقامی) دفاتر قائم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے، جبکہ صوبے کے 5 اضلاع کے ساتھ ساتھ ضلع کوہاٹ اور ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی الیکٹرک انسپکٹریٹ کے ذیلی دفاتر کھولنے کا پروگرام ترتیب دیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعلٰی کے مشیر توانائی حمایت اللہ خان نے محکمہ توانائی و برقیات کے ذیلی ادارے الیکٹرک انسپکٹریٹ میں اصلاحات سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں محکمہ توانائی و برقیات کے ایڈیشنل سیکرٹری (ایڈمن) افتخار احمد مروت، ایڈیشنل سیکرٹری (پاور) ظفر الاسلام اور الیکٹرک انسپکٹر انجینئر احسان خان نے شرکت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں بجلی صارفین کے جملہ مسائل کے فوری حل کے لئے الیکٹرک انسپکٹریٹ کو موثر بنانے کے لئے ادارے کی ریسٹرکچرنگ اور اصلاحات لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ صوبائی الیکٹرک انسپکٹریٹ کے ہیڈکوارٹر کے علاوہ صوبے کے 5 اضلاع سوات، پشاور، نوشہرہ، بنوں اور ایبٹ آباد میں ریجنل آفس قائم کئے گئے ہیں، جبکہ ضلع کوہاٹ اور ڈی آئی خان میں بھی الیکٹرک انسپکٹریٹ کے ذیلی دفاتر قائم کئے جارہے ہیں، جہاں بجلی صارفین کے جملہ مسائل جن میں اووربلنگ، ڈسکنکشن، لووولٹیج اور بجلی کنکشن کے فوری انتظامات سمیت دیگر حل طلب مسائل کو پیسکو اور واپڈا کے ساتھ فوری حل کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 784813
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش