0
Sunday 24 Mar 2019 18:04
مولانا فضل الرحمان کو اسلام سے زیادہ اسلام آباد کی فکر ہے

بلاول کو شائد علم نہیں خورشید شاہ بڑے دہشتگردوں سے ملتے رہے ہیں، فواد چودھری

فضل الرحمان 1988 کے بعد اقتدار سے پہلی مرتبہ محروم ہوئے ہیں
بلاول کو شائد علم نہیں خورشید شاہ بڑے دہشتگردوں سے ملتے رہے ہیں، فواد چودھری
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کا لاہور میں نیوز کانفرنس میں کہنا تھا کہ پولیس اغواء ہونیوالی ہندو لڑکیوں کے قریب پہنچ چکی ہے، لواحقین کو مکمل انصاف دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے جھنڈے میں سفید رنگ اقلیتوں کیلئے ہیں اور یہاں اقلیتوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  بلاول اس وقت ٹرین مارچ کر رہے ہیں، وہ ابو بچاﺅ مہم چلا رہے ہیں، ان کیلئے بہتر ہے کہ وہ اس وقت اہم مسائل پر سیاست کریں کیونکہ ابو بچاﺅ مہم کو ابھی لمبی چلنے والی ہے، ان کو چاہئے کہ بھارتی معاملات پر ٹرین مارچ چلائیں، نیب کیخلاف مہم جوئی کا جواز نہیں بنتا۔ انہوں نے کہا کہ خورشید شاہ اور فضل الرحمان کو معیشت کا درد ہونے لگا ہے، فضل الرحمان سے ہاتھ ملائیں تو ان کی آنکھوں میں آنسو ہوتے ہیں، وہ 1988کے بعد اقتدار سے پہلی مرتبہ محروم ہوئے ہیں، ان سے اسلام آباد کی دوری برداشت نہیں ہوتی، ان کو اسلام سے زیادہ اسلام آباد کی فکر ہے، ان کے پارلیمنٹ میں نہ ہونے سے برکت نظر آ رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا یہ مناسب نہیں کہ ہم 50 ہزار روپے کا حساب مانگیں اور آ پ تحریک چلائیں، اس وقت خسارے میں کمی واقع ہوئی ہے، بڑی سطح پر ابھی تک کرپشن کا ایک واقعہ بھی نہیں ہوا، اعلیٰ سطح پر کرپشن پر قابو پانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، بڑی کرپشن بالکل ختم اور چھوٹی کرپشن میں بھی بہتری آ رہی ہے، حکومت ایک جامع منصوبہ بندی کے تحت آگے بڑھ رہی ہے اور جوں جوں آگے جائیں گے بہتری آتی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مہاتیر محمد دنیا کہ تیسرے بڑے لیڈر ہیں جنہوں نے پاکستان کا دورہ کیا ہے، ایسے دورے پچھلے پانچ سال میں نہیں ہوئے جیسے پچھلے تین چار ماہ میں ہوئے ہیں، عمران خان کو پاکستان کے حکمران کے طور پر نہیں بلکہ مسلم امہ کے لیڈر کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت کو پاکستان کی اہمیت کا اندازہ نہیں تھا لیکن ہم نے پاکستان کی اہمیت کو دنیا بھر میں اجاگر کیا ہے، امریکی صدر ٹرمپ نے بھی کہا ہے کہ ہمارے پاکستان کیساتھ بہترین تعلقات ہیں، امریکہ سے تعلقات بہتر ہو رہے ہیں، اس کی وجہ پاکستان کا افغانستان میں امن کیلئے کردار ہے، حکومت جامع منصوبہ بندی کیساتھ آگے بڑھ رہی ہے، ہم نے گزشتہ حکومت کے مقابلے میں کم قرضے لئے ہیں، ہم امریکہ، مغربی دنیا اور مسلم ممالک کیساتھ بہتر تعلقات کی پالیسی پر کاربند ہیں، ملکی اداروں میں بھی بہتری نظر آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان اور خورشید شاہ کو لگ رہا ہے کہ ان کی باری آنیوالی ہے، بلاول نے شائد نہیں دیکھا کہ خورشید شاہ کتنے بڑے دہشتگردوں سے ملتے رہے ہیں، یہ کہنا ٹھیک نہیں کہ نیشنل ایکشن پلان پر ٹھیک طریقے سے عمل نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی والوں سے جعلی اکاﺅنٹس کا پوچھا جائے تو یہ کالعدم تنظیموں کی بات کرنے لگتے ہیں، جہاد صرف ریاست کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول اور مریم بی بی سے کوئی لڑائی نہیں، بلاول اور مریم کچھ دیر کیلئے نوکری ہی کر لیں، ابو کے پیسوں پر سیاست سے کچھ نہیں ہوگا، نیشنل ایکشن پلان اصل میں ریاست کی رٹ دکھانا ہے، بلاول پر پابندی کیوں لگائیں گے؟ وہ خود اپنے بیان کو سنجیدہ نہیں لیتے، آئیں احتجاج کریں بلکہ میں تو یہ کہتا ہوں کہ احتجاج کیلئے بندے بھی ہم سے لے لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے ممبران کے حوالے سے شہباز شریف سے رابطہ ہے، اتفاق رائے نہ ہوا تو پارلیمانی کمیٹی فیصلہ کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 784943
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش