0
Wednesday 27 Mar 2019 23:06

مجلس وحدت مسلمین کا مرکزی تنظیمی کنونشن 29 تا 31 مارچ کو اسلام آباد میں ہوگا

مجلس وحدت مسلمین کا مرکزی تنظیمی کنونشن 29 تا 31 مارچ کو اسلام آباد میں ہوگا
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم کا تین روزہ مرکزی تنظیمی کنونشن بعنوان جانثاران امام عصر کنونشن کا انعقاد 29 تا 31 مارچ کو اسلام آباد میں منعقد کیا جا رہا ہے، جس میں پاکستان بھر سے آئے تنظیمی عہدیداران اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے جماعت کیلئے نئے مرکزی سیکرٹری جنرل کا انتخاب کریں گے، پارٹی سیکرٹری جنرل کا اعلان اور ان کے پالیسی ساز خطاب سمیت بین المسالک ہم آہنگی کے فروغ کیلئے ایک اہم کانفرنس بعنوان ’’وحدت اسلامی کانفرنس‘‘ کا انعقاد ہوگا، جس میں ملک بھر سے مختلف مکاتب فکر کے علما، دانشور حضرات، سیاسی و سماجی شخصیات اور تنظیمی عہدیداران خطاب کریں گے، اس حوالے سے ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے رہنماؤں و کارکنان کی بڑی تعداد کنونشن میں شرکت کرنے کیلئے جمعرات کو کراچی سے اسلام آباد کاروان کی صورت میں روانہ ہونگے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے وحدت ہاؤس کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ان کے ہمراہ کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل مولانا صادق جعفری، مولانا علی انور جعفری، مولانا غلام عباس، علامہ مبشر حسن، ناصر الحسینی، احسن عباس رضوی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

علامہ باقر عباس کا کہنا تھا کہ کراچی، کوئٹہ، ڈیرہ اسماعیل خان، راولپنڈی اور ملک کے دیگر شہریوں میں مسلسل جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ ہے، گذشتہ دو ہفتے کے دوران کراچی میں وجاہت عباس، ڈیرہ اسماعیل خان میں قیصر عباس شاہ، دلاور علی، غلام عباس اور غلام قاسم، راولپنڈی میں ثاقب بنگش، کوہاٹ میں آصف حسین ایڈوکیٹ، جبکہ کل کوئٹہ میں بلوچستان یونیورسٹی کے سپرنٹنڈنٹ حسین شاہ کو بے دردی سے گھات لگا کر نشانہ بنایا گیا، سرعام ٹارگٹ کلنگ کی یہ واردتیں لمحہ فکریہ ہیں، شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے ان حالیہ واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں، پے در پے واقعات کے باوجود سکیورٹی اداروں سے ان شہروں میں سیکورٹی رٹ قائم نہ ہو سکی۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ چند روز سے دہشتگردی کا ایک نہ رکنے والا سلسلہ دوبارہ شروع ہوا، کراچی میں معروف اہل سنت عالم دین مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملہ کیا گیا، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، ہم اس سانحے میں شہید ہونے والے سکیورٹی اہلکاروں کے اہلخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

مرکزی رہنما ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ بھارت نے حالیہ جنگی جارحیت کی ناکام کوشش میں پاکستان کی مسلح افواج کے ہاتھوں جس ذلت کا سامنا کیا ہے، اس سے مودی سرکار بلبلائی ہوئی ہے، اور اپنی شکست کا بدلہ لینے کیلئے پاکستان میں موجود اپنے ایجنٹوں کے ذریعے ملکی سلامتی اور استحکام کو تہہ و بالا کرنے کے درپہ ہے، مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملے کے بعد شیعہ علمائے کرام، قائدین اور اکابرین کو بھی سخت سکیورٹی تھریٹس ہیں، افسوس عظیم علمائے کرام کی قیمتی جانوں کے نقصان کے باوجود حکومت اور سکیورٹی ادارے فعال شیعہ علماء، اکابرین اور قائدین کی حفاظت میں کوتاہی برت رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طویل عرصہ سے شہر قائد میں شیعہ علماء اور قائدین کی سکیورٹی واپس لے لی گئی ہے، جسے سخت سکیورٹی خدشات کے باوجود بحال نہیں کیا جا رہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں تمام تر ذمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہوگی، ہم وزیراعلیٰ اور آئی جی سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ صوبائی حکومت اور سکیورٹی ادارے ہمارے صبر کا مذید امتحان نہ لیں، ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم اس دہشتگردی کے خلاف نہ ختم ہونیوالے احتجاج کا سلسلہ شروع کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حالیہ شیعہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے، اور شہداء کے خاندانوں کی مالی سرپرستی کی جائے، حکومت فعال شیعہ علمائے کرام، قائدین اور اکابرین کی فول پروف سکیورٹی کا فوری بدوبست کرے، تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
خبر کا کوڈ : 785517
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش