0
Thursday 28 Mar 2019 19:32

پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس ووٹ کی خاطر علیحدگی پسندانہ لہجہ اپنا رہے ہیں، رام مادھو

پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس ووٹ کی خاطر علیحدگی پسندانہ لہجہ اپنا رہے ہیں، رام مادھو
اسلام ٹائمز۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سیکرٹری رام مادھو نے دعویٰ کیا کہ اب پی ڈی پی کے برسر اقتدار آنے کے دن چلے گئے۔ اُنہوں نے کہا کہ بھاجپا کا پی ڈی پی کے ساتھ اتحاد کرکے حکومت بنانا ایک وقتی مجبوری تھی کیونکہ گزشتہ اسمبلی انتخابات کے بعد کچھ ایسا سیاسی منظرنامہ سامنے آیا تھا کہ ایسا کرنا ناگزیر بن چکا تھا۔ سرینگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رام مادھو کا کہنا تھا کہ ہم نے پی ڈی پی کے ساتھ ملکر مخلوط حکومت بنائی تو وہ وقت کا تقاضا یا اُبھرنے والے سیاسی منظرنامے کی ضرورت تھی، لیکن جب ہمیں لگاکہ محبوبہ مفتی کی سربراہی والی حکومت صحیح ڈھنگ سے کام نہیں کررہی ہے تو بھاجپا نے پی ڈی پی کو دی گئی حمایت واپس لے لی۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے پی ڈی پی سے حمایت واپس لینے یعنی محبوبہ مفتی کی حکومت گرنے کے بعد جموں و کشمیر کے حالات میں کافی بہتری آئی۔ اس سوال کے جواب میں کہ پی ڈی پی کے سینئر لیڈر مظفر حسین بیگ نے جماعت اسلامی اور لبریشن فرنٹ کو پابندی کے خلاف قانونی مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے، بھاجپا کے قومی جنرل سیکرٹری نے نامہ نگاروں سے مخاطب ہوکر سوالیہ انداز میں کہا کہ آپ دیکھیں مظفر حسین بیگ نے حالیہ وقت
میں کیا کیا بیانات دئیے ہیں۔

رام مادھو نے طنزیہ انداز میں کہا کہ پی ڈی پی کے برسر اقتدار آنے کے دن چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ صرف پی ڈی پی ہی نہیں بلکہ نیشنل کانفرنس کے لیڈر بھی کشمیر میں علیحدگی پسندانہ لب و لہجہ اپناتے ہیں تاکہ وہ لوگوں کے ووٹ بٹور سکیں۔ بھاجپا جنرل سیکرٹری نے نیشنل کانفرنس کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اس جماعت کے لیڈر پاکستان اور علیحدگی پسندوں کی حمایت میں بیانات دیکر پارلیمانی انتخابات میں ووٹ بٹورنا چاہتے ہیں لیکن میں کشمیر کے لوگوں سے کہتا ہوں کہ وہ یہ دیکھیں کہ کون یہاں ملک کا دوست ہے اور کون نہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ این سی اور پی ڈی پی دونوں اپنے سیاسی فائدے کی خاطر کشمیر میں لوگوں کو علیحدگی پسندی کی جانب راغب کررہی ہیں اور یہ دونوں جماعتیں یہاں علیحدگی پسندی کی حوصلہ افزائی کررہی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 785557
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش