0
Thursday 28 Mar 2019 23:58

الیکشن کمیشن ارکان کی نامزدگی، وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر میں مشاورت پر تنازع

الیکشن کمیشن ارکان کی نامزدگی، وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر میں مشاورت پر تنازع
اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی میں اپوزیش لیڈر کے آفس نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سندھ اور بلوچستان میں 3 ارکان کی نامزدگی کے لیے وزیراعظم کے مراسلے کو آئین سے متصادم قرار دے دیا۔ قائد حزب اختلاف کے ڈائریکٹر محب علی پھل پوٹو نے وزیراعظم کے سیکرٹری محمد اعظم خان کو ارسال کردہ خط میں واضح کیا کہ شہبازشریف کو وزارت خارجہ کی جانب 11 مارچ کو موصول ہونے والا خط آئین کی متعلقہ شقوں کی خلاف ورزی ہے۔ خیال رہے کہ وزیراعظم ہاؤس سے شبہاز شریف کو لکھے گئے خط میں ای سی پی میں 3 ارکان کی نامزدگی کے لیے تجاویز دی گئی تھیں جبکہ آئین میں متعین وقت کی مدت رواں ماہ کے آغاز میں ہی پوری ہوگئی تھی۔ اپوزیشن لیڈر کے آفس سے جاری مراسلے میں واضح کیا گیا کہ ای سی پی کی خالی نشستوں پر تقریری کے لئے اپوزیشن لیڈر سے مشاورات میں تاخیر بھی آئین کے آرٹیکل 215 (فور) کی خلاف ورزی ہے۔ وزیراعظم ہاؤس سے شبہازشریف کو لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا کہ حکومت وزرات خارجہ کی جانب سے ارسال کئے گئے ناموں سے دستبرار ہوتی ہے اور نئے دو ارکان کی تقریری کے لئے نئے تجویز کررہی ہے۔

وزیراعظم کیجانب سے بلوچستان میں ای سی پی کے ارکان کیلئے سابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج امان اللہ بلوچ، وکیل منیر کاکڑ اور صوبائی حکومت میں سابق نگراں وزیر میر نوید جان بلوچ کے نام تجویز کئے گئے۔ انہوں نے سندھ میں ای سی پی میں نامزدگیوں کیلئے وکیل خالد محمود صدیقی، سندھ ہائیکورٹ کے سابق جج فخر ضیا شیخ اور ریٹارئرڈ انسپکٹر جنرل سندھ اقبال محمود کے نام تجویز کئے تھے۔ خیال رہے کہ اس معاملے پر وزیراعظم عمران خان کو اپویشن جماعتوں اور قانونی ماہرین کیجانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے کیونکہ انہوں نے آئین کے خلاف ورزی کرتے ہوئے مذکورہ معاملے پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے براہ راست مشاورات سے انکار کیا تھا۔ اپوزیشن لیڈر آفس کے خط میں موقف اختیار کیا گیا کہ موجودہ فہرست میں جو نام آپ (وزیراعظم) نے بھجوائے ہیں، وہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے خط میں دیئے گئے مجوزہ ناموں سے مختلف ہیں۔ مراسلے میں مزید کہا گیا کہ 2011ء کے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مشاورت کی حدود قیود طے ہیں، تاہم اس زمرے میں عدالتی فیصلے سے رہنمائی لے سکتے ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 785734
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش