0
Friday 29 Mar 2019 17:01

اسلام میں مذہب کی جبری تبدیلی کی کوئی گنجائش نہیں، عبدالغفور راشد

اسلام میں مذہب کی جبری تبدیلی کی کوئی گنجائش نہیں، عبدالغفور راشد
اسلام ٹائمز۔ تحفظ حرمین شریفین کونسل کے چیئرمین اور ناظم ذیلی تنظیمات مرکزی جمعیت اہلحدیث ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے کہا ہے کہ اسلام اقلیتوں کو مذہبی آزادی دیتا ہے، مذہب کی جبری تبدیلی کی کوئی گنجائش نہیں، سندھ سے تعلق رکھنے والی دو ہندو لڑکیوں کے قبول اسلام اور ان کی مسلمان لڑکوں سے شادی پر تنقید قابل مذمت ہے، حکومت کو بھارت، این جی اوز اور سیکولر طبقے کی باتوں میں آنے کی بجائے ریاست مدینہ بن کر دکھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قبول اسلام کے بعد دونوں لڑکیاں اب مسلمان ہیں اور انہیں بیرونی دباو کے نتیجے میں جبری طور پر ہندو بنانے کی کوشش کی گئی تو ردعمل شدید ہوگا، اسلام سے منحرف ہونیوالا مرتد قرار پاتا ہے، بیرونی دباو کے تحت مسلم لڑکیوں کو دوبارہ ہندو بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ان کا کہنا تھاکہ حکومت دونوں خواتین اور ان کے شوہروں کو تحفظ فراہم کرے، جو ریاست کی ذمہ داری ہے، پاکستان میں اقلیتیں محفوظ ہیں، لیکن مذہب کی تبدیلی پر کوئی پابندی عائد نہیں کی جا سکتی، راہ ہدایت پر کوئی کسی بھی عمر میں آ سکتا ہے، قبول اسلام کیلئے کسی عمر کی کوئی قید نہیں جبکہ شادی کیلئے لڑکے لڑکی کا بالغ ہونا ضروری ہے۔ ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے کہا کہ بھارت پاکستانی کی اقلیتوں کی فکر کرنے کی بجائے، ہندوستان میں بسنے والے ہندو، مسلم، مسیحی اور دیگر مذاہب کے پیروکاروں کو ہندو انتہا پسندوں سے تحفظ فراہم کرے اور کشمیر کا حق خود ارادیت تسلیم کرے۔ تحفظ حرمین شریفین کونسل کے چیرمین نے کہا کہ اقلیتوں کا تحفظ پاکستان کے آئین کا حصہ ہے، جس کا حکومت اور عوام ہر صورت تحفظ کریں گے، ملک کو بدنام کرنے کی سازشیں ختم کی جائیں۔
خبر کا کوڈ : 785824
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش