0
Monday 13 Jun 2011 21:16

کراچی،تحریک طالبان پنجاب کے 2 مبینہ دہشتگردوں کا چار روزہ ریمانڈ

کراچی،دو خودکش حملہ آوروں سمیت 4 طالبان گرفتار
کراچی،تحریک طالبان پنجاب کے 2 مبینہ دہشتگردوں کا چار روزہ ریمانڈ
کراچی:اسلام ٹائمز۔ کراچی کی مقامی عدالت نے گزشتہ روز گرفتار کئے گئے کالعدم تحریک طالبان کے 2 مبینہ دہشتگردوں کو 4 دن کے ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیدیا۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ویسٹ کی عدالت میں سی آئی ڈی پولیس نے بتایا کہ فرنٹیئر کالونی میں مقابلے کے بعد گرفتار کئے گئے کالعدم تحریک طالبان کے دو دہشت گردوں کے قبضے سے ہینڈ گرینیڈ، ٹی ٹی پستول، گولیاں، بم بنانے کا سامان اور بیس کلوگرام بارودی مواد برآمد کیا گیا۔ جن سے مزید تفتیش کیلئے وقت درکار ہے۔ عدالت نے تفتیشی افسران کی استدعا پر ملزمان کو 17جون تک پولیس تحویل میں دیدیا۔ سی آئی ڈی پولیس حکام کے مطابق ملزمان ٹارگٹ کلنگ، ڈکیتیوں اور اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث ہیں۔
کراچی،دو خودکش حملہ آوروں سمیت 4 طالبان گرفتار
سی آئی ڈی پولیس سندھ نے فرنٹیئر کالونی، بنارس میں چھاپہ مار کر کالعدم تحریک طالبان پنجاب کے 2 اہم دہشت گردوں کو گرفتار کر کے اسلحہ اور بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد اور دستی بم برآمد کر لئے جبکہ گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر 2 مبینہ خودکش بمباروں کو بھی پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ اتوار کو ایس ایس پی، سی آئی ڈی، اینٹی ایکسٹریم ازم سیل محمد اسلم خان نے اپنے دفتر میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ سی آئی ڈی پولیس کی ایک خصوصی ٹیم نے اندرون شہید قبرستان فرنٹیئر کالونی نمبر 3 نزد بلال مسجد بنارس پر چھاپہ مار کر پولیس مقابلے کے بعد کالعدم تحریک طالبان پنجاب کے 2 دہشت گردوں عبدالرزاق عرف عمر عرف سفیان اور راشد اقبال عرف باسط کو گرفتار کر لیا جبکہ ان کے کچھ ساتھی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے۔ گرفتار دہشت گردوں کی نشاندہی پر پولیس نے 2 ہینڈ گرینڈ، 20 کلو دھماکہ خیز مواد، 2 ٹی ٹی پستول، 20 فٹ ڈیٹونیٹنگ وائر، دھماکے میں استعمال ہونے والی مختلف اشیاء اور مختلف اقسام کی 200 گولیاں برآمد کر لیں۔ 
گرفتار دہشت گرد عبدالرزاق نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ اس کا تعلق قاری حسین کے جانشین کمانڈر ولی محسود سے ہے اور اس کے ذمہ نوجوان لڑکوں کو ورغلا کر انہیں خودکش بمبار بننے کیلئے تیار کرنا، مذہبی اختلافات پر ٹارگٹ کلنگ کرنا، اغوا برائے تاوان، ڈکیتی کر کے رقم کو وزیرستان بھجوانا شامل ہے۔ ملزم نے انکشاف کیا کہ جولائی 2009ء میں وہ 6 معصوم بچوں کو ورغلا کر خودکش حملوں کی ٹریننگ کیلئے وزیرستان کمانڈر ولی اللہ محسود کے پاس لے گیا تھا جن کے نام عبداللہ ولد نمروز خان (جامعہ اسلامیہ امداد علوم)، محمد عارف ولد شاہ جہاں، عبدالقدیر ولد جمعہ خان (جامعہ اسلامیہ امداد علوم)، حضرت علی ولد فضل غنی (جامعہ علوم اسلامیہ)، وقار ولد دلدار احمد (جامعہ اسلامیہ امداد علوم) اور ارشد ولد زاہد خان ہیں۔ دوران ٹریننگ ڈرون حملے میں عبداللہ، عارف، عبدالقدیر اور حضرت علی مارے گئے تھے جبکہ وقار اور ارشد زخمی ہو گئے تھے۔ ملزم عبدالرزاق کی نشاندہی پر وقار اور ارشد کو بھی سی آئی ڈی نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ مزید تفتیش میں گرفتار ملزمان نے اپنے دیگر ساتھیوں بلال اور حمزہ کے سی آئی ڈی سول لائنز بم دھماکے میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا ہے جس کی تصدیق کی جا رہی ہے۔ محکمہ پولیس نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں حصہ لینے والی پولیس پارٹی کو نقد انعام و تعریفی اسناد دینے کا اعلان کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 78611
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش