0
Monday 1 Apr 2019 16:44

کراچی، صحافی مطلوب حسین موسوی کو نامعلوم مسلح افراد نے گھر سے اٹھا لیا

کراچی، صحافی مطلوب حسین موسوی کو نامعلوم مسلح افراد نے گھر سے اٹھا لیا
اسلام ٹائمز۔ کراچی میں گلگت بلتستان کے ضلع نگر سے تعلق رکھنے والے صحافی مطلوب حسین موسوی کو نامعلوم مسلح افراد نے ذبردستی گھر سے اٹھا لیا، مطلوب حسین روزنامہ جنگ کراچی سے وابستہ ہیں۔ صحافتی تنظیموں کراچی یونین آف جرنلسٹس، کے یو جے دستور، ایپنک، جنگ پبلی کیشنز ایمپلائز یونین نے مطلوب حسین موسوی کے لاپتہ ہونے کے معاملے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق الفلاح تھانے کی حدود سلمان فارسی سوسائٹی میں رہائش پذیر روزنامہ جنگ کے رپورٹر مطلوب حسین موسوی کے گھر پر ہفتہ کی صبح چار بجے 20 سے 25 افراد دیوار پھلانگ کر گھر میں داخل ہوئے۔ مطلوب حسین کے بھائی منہاج موسوی کے مطابق مسلح افراد نے انکے گھر والوں سے بدتمیزی بھی کی اور گھر والوں کو ایک کمرے میں بند کر دیا،مسلح افراد نے اپنے چہروں پر ماسک لگا رکھے تھے، انہوں نے گھر کی تلاشی لی اور ان کا موبائل فون اور لیپ ٹاپ لینے کے بعد وہ مطلوب حسین کو اپنے ہمراہ لے گئے۔

منہاج موسوی کے مطابق انہوں نے اہل محلہ سے جو معلومات لی ہیں انکے مطابق مسلح افراد ایک ٹیوٹا ویگو، ایک پراڈو اور تین سے چار موبائلوں میں سوار تھے۔ انہوں نے بتایا کہ مطلوب حسین کا کسی سیاسی یا مذہبی جماعت سے تعلق نہیں ہے اور وہ ایک لبرل سوچ رکھتے ہیں۔ منہاج کے مطابق اگر مطلوب حسین پر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالت کے سامنے پیش کیا جائے، انہوں نے بتایا کہ مطلوبحسین کی جبری گمشدگی کی رپورٹ تھانہ الفلاح میں جمع کروا دی گئی ہے جبکہ علاقہ ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ انھیں یہ نہیں معلوم کہ مطلوب حسین کی گمشدگی میں کون ملوث ہے۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے) نے معاملے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ صدر حسن عباس اور جنرل سیکرٹری عاجز جمالی نے مطلوب حسین کے لاپتہ کیے جانے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ان کی بازیابی یقینی بنائے۔ علاوہ ازیں کے یو جے دستور نے بھی انہیں گھر سے اغواء کیے جانے کی مذمت کی ہے۔ صدر طارق ابوالحسن اور سیکرٹری حامد الرحمان نے کہا ہے کہ واقعے سے پوری صحافی برادری میں تشویش پائی جاتی ہے۔

 ادھر کے یو جے کے صدر اشرف خان، جنرل سیکرٹری احمد خان ملک اور ارکان مجلس عاملہ نے بیان میں کہا ہے کہ کے یو جے نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس واقعے کا فوری نوٹس لے، صحافیوں کی اس طرح پراسرار گمشدگی پر پوری صحافی برادری میں تشویش پائی جاتی ہے، حکومت ایسے واقعات کا فوری سد باب کرے۔ دریں اثناء آل پاکستان نیوز پیپرز کنفیڈریشن کے سیکرٹری جنرل اور جنگ پبلی کیشنز ایمپلائز یونین کے جنرل سیکرٹری شکیل یامین کانگا، صدر رفیق بشیر اور دیگر عہدیداروں نے مطلوب موسوی کی پراسرار گمشدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے ان کا لاپتہ ہونا صحافی براداری کو دبائو میں لانا اور آزاد صحافت پر قد غن لگانے کی مذموم کوشش ہے، صحافی متحد ہیں اور وہ کسی بھی دبائو میں نہیں آئیں گے، انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے ان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب کراچی پریس کلب نے مطلوب موسوی کو انکے گھر سے زبردستی لے جانے کی مذمت کی ہے۔ کراچی پریس کلب کے صدر امتیاز خان فاران اور سیکرٹری ارمان صابر نے کہا کہ مسلح افراد کا اپنی شناخت چھپاکر گھروں میں بغیر اجازت داخل ہونا ،چادر اور چاردیواری کو پامال کرنا درست عمل نہیں، کراچی پریس کلب اس کی مذمت کرتا ہے، صحافیوں کو گھروں سے لاپتہ کرنا اور ان کی گرفتاری ظاہر نہ کرنے سے تشویش پائی جاتی ہے، ادھر اسلام آباد میں گلگت بلتستان جرنلسٹس فورم نے مطلوب موسوی کی جبری گمشدگی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہنگامی اجلاس بلا لیا ہے ساتھ ہی نیشنل پریس کلب کے ساتھ مل کر لائحہ عمل مرتب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 786287
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش