0
Monday 1 Apr 2019 16:49

فوجی عدالتیں عام نہیں کالا قانون ہے، شاہد خاقان عباسی

فوجی عدالتیں عام نہیں کالا قانون ہے، شاہد خاقان عباسی
اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت بتائے فوجی عدالتوں میں توسیع کی کیا ضرورت ہے، فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع کے معاملے کو بھی پارلیمنٹ میں لایا جائے، فوجی عدالتیں عام نہیں کالا قانون ہے۔ لیگی رہنماؤں کی پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کا قانون ایک عام قانون نہیں ہے، اسے مخصوص حالات میں بنایا گیا ہے، حکومت قومی اسمبلی کا اجلاس بلائے، نیشنل ایکشن پلان سے متعلق بریفنگ دیں، فوجی عدالتوں اور نیب سے متعلق ہمارا ایک موقف ہے۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ این آر او صرف ڈکٹیٹر اور اس کے چمچے ہی دے سکتے ہیں، جب کہ عمران خان این آر او دینے کی حیثیت نہیں رکھتے اور این آر او کی ضرورت خود عمران خان کو پڑے گی۔ مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہ خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت فوری طور پر قومی اسمبلی کا اجلاس بلائے جہاں پٹرول گیس اور بجلی کی قیمت میں اضافے پر موقف دے اور نیشنل ایکشن پلان پر بھی بریفنگ دے جب کہ فوجی عدالت عام قانون نہیں حکومت پارلیمنٹ میں آکر بتائے۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ سے فون پر بات ہوئی ہے، خورشید شاہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے تقرر کے معاملے  پر جائزہ لیں گے، الیکشن کمیشن کے اراکین کی تقرری اور وزیر اعظم کے رویے کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ این آر او صرف ڈکٹیٹر اور اس کے چمچے ہی دے سکتے ہیں، عمران خان این آر او دینے کی حیثیت نہیں رکھتے اور این آر او کی ضرورت خود عمران خان کو پڑے گی۔ دوسری جانب لیگی رہنما رانا تنویر کا کہنا تھا کہ مہنگائی بہت زیادہ ہو گئی ہے جس سے عام آدمی متاثر ہوا ہے اور فوجی عدالتوں پر بات ہوئی تاہم حتمی فیصلہ نہیں ہوا، اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر اس پر لائحہ عمل دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 786320
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش