0
Tuesday 2 Apr 2019 20:07

پاکستانی معیشت پر امیر اور طاقتور اشرافیہ کا قبضہ ہے، اسد عمر

پاکستانی معیشت پر امیر اور طاقتور اشرافیہ کا قبضہ ہے، اسد عمر
اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد میں پری بجٹ میٹنگ اور گروتھ اینڈ ان ایکویلیٹی ان پاکستان بک لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا کہ پاکستان کی معیشت پر اشرافیہ کا قبضہ ہے، طاقتور طبقات معاشی فیصلوں پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اثاثہ جات پر ایمنسٹی اسکیم کاروباری لوگوں کی طرف سے مانگی جا رہی ہے، ہم نے تجاویز طلب کی ہیں، اسکیم اگر آئی تو بجٹ سے پہلے آئے گی، ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کو اسکیم پر کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔ ایمنسٹی اسکیم کی مخالف جماعت تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے  اسد عمر نے اثاثہ جات پر ایمنسٹی اسکیم کے لیے تجاویز طلب کر لی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں معیشت کے فیصلے تھیوری کی بنیاد پر ہیں تجربات کی بنیاد پر نہیں، پاکستان میں ریسرچ مقامی سطح پر نہیں کی جا رہی ہے۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ غیر ضروری ود ہولڈنگ ٹیکسز کو بجٹ میں ختم کرنے کی تجویز پر غور کر رہے ہیں۔ ود ہولڈنگ ٹیکس کا جال بڑھتا گیا ہے جسے کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ ویلتھ ٹیکس کا بہت بڑا حامی ہوں، اس کے علاوہ وراثتی ٹیکس کی بھی حمایت کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام سے معیشت پر اثرات پڑتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ کسی مجرم کو سزا نہ دی جائے، یہ قانون کا تقاضا ہے اگر ایسا چلتا رہا تو اس سے معیشت کو طویل عرصے میں فائدہ ہوگا نقصان نہیں۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ معیشت کے فیصلوں کے حوالے سے سیاست کو الگ رکھا جائے اور قومی اسمبلی، سینیٹ اور معاشی ماہرین سے زیادہ فائدہ اٹھایا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسے نظام یا اصلاحات جس کا مقامی سطح پر فائدہ ہو اس سے عالمی ادارے ناراض ہوجاتے ہیں، پاکستان کے ساتھ ساتھ عالمی معاشی نظام میں بھی اصلاحات کی ضرورت ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 786538
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش