0
Sunday 7 Apr 2019 18:28
کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز کا احتجاجی مظاہرہ

ڈاکٹروں کے تحفظ کیلئے صوبے میں جامعہ سکیورٹی ایکٹ لاگو کیا جائے، ینگ ڈاکٹرز کا مطالبہ

ڈاکٹروں کے تحفظ کیلئے صوبے میں جامعہ سکیورٹی ایکٹ لاگو کیا جائے، ینگ ڈاکٹرز کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے زیراہتمام سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں پر تشدد اور ایم ایس بی ایم سی کی جانب سے ڈاکٹرز کو پولیس کے حوالے کرنے کے خلاف ہفتہ کو صوبائی صدر حمل بگٹی کی قیادت میں بولان میڈیکل ہسپتال میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے بینز اور پلے کارڈ اٹھارکھے تھے، جن پر نعرے درج تھے۔ مظاہرین سے خطاب میں ڈاکٹر حمل بگٹی، ڈاکٹر رحیم خان نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں تسلسل کے ساتھ مریضوں کے اہلخانہ کی طرف سے ڈاکٹرز کو زدوکوب کرنے کے واقعات رونما ہو رہے ہیں، لیکن محکمہ صحت اور پولیس ڈاکٹروں کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کے تحفظ اور ہسپتالوں میں توڑ پھوڑ روکنے کیلئے صوبے میں ایک جامعہ سکیورٹی ایکٹ لاگو کیا جائے۔ سنڈیمن پراونشل ہسپتال کوئٹہ کیلئے ایم آر آئی مشین کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

انہوں نے بولان میڈیکل ہسپتال کے ایم ایس کی جانب سے ڈاکٹرز کو پولیس کے حوالے کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات ڈاکٹروں کی عزت نفس مجروح کرنے کے مترادف ہیں، جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کے سیکشن (ون) کے آفیسر نے رشوت اور بے ضابطگیوں کا بازار گرم رکھا ہے، سیکرٹری صحت فوری طور پر انہیں عہدے سے ہٹانے کے احکامات جاری کریں۔ انہوں نے کہا کہ کنٹریکٹ پر تعینات پوسٹ گریجویٹ ٹرینیز کے اپنے متعلقہ وارڈز میں تعیناتی کے آرڈرز جاری کئے جائیں۔ کنٹریکٹ پر تعینات ینگ ڈاکٹرز کو سپریم کورٹ کے فیصلے کیمطابق ریگولرائز کرنے کا طریقہ کار واضع کیا جائے اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے ہاؤس آفیسرز اور پوسٹ گریجویٹ ٹرینیز کے ماہانہ وظائف میں اضافہ کیا جائے۔
 
خبر کا کوڈ : 787400
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش