0
Monday 8 Apr 2019 19:08

فاطمہ بھٹو کو سیاست کے میدان میں اتارنے کیلئے سرگرمیاں تیز ہوگئیں

فاطمہ بھٹو کو سیاست کے میدان میں اتارنے کیلئے سرگرمیاں تیز ہوگئیں
اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی کے بانی قائد ذوالفقار علی بھٹو کی پوتی فاطمہ بھٹو کو عملی طور پر سیاسی میدان میں اتارنے کے لئے سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔ صوبے پر آصف علی زرداری کی گرفت کمزور ہونے اور کرپشن کیسز میں گرفتاری کے منڈلاتے بادل اور بدنامی کے باعث بھٹو خاندان کے سرکردہ افراد نے بھی بھٹو خاندان کی سیاسی وراثت واپس دلانے کے لئے فاطمہ بھٹو کی حمایت کا عندیہ دے دیا ہے جبکہ ذوالفقار جونیئر فاطمہ کی معاونت کرنے پر راضی ہوگئے ہیں، سندھ کونسل کی منظوری کے بعد پارٹی کی تشکیل نو کے لئے سی ای سی کا اجلاس بلانے پر مشاورت جاری ہے۔ پی پی قیادت کی طرف سے نظرانداز ہالا کے مخدوموں سمیت سندھ کے اہم سیاسی خاندانوں سے رابطوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 2008ء میں ہونے والے خودکش حملے میں بے نظیر بھٹو کے جاں بحق ہونے کے بعد سندھ پر آصف علی زرداری نے بھٹو کارڈ استعمال کرتے ہوئے سندھ کی انتظامی گرفت مضبوط کرلی تھی۔ ذرائع کے مطابق نیب اور جے آئی ٹی کی طرف سے منظرعام پر لائے جانے والے ہوشربا معاملات کے باعث بھٹو خاندان کی بڑھتی ہوئی بدنامی سے بھٹو خاندان کے سرکردہ افراد نے بھی بھٹو کی سیاسی وراثت بھٹو خاندان میں واپس لانے کے لئے فاطمہ بھٹو کی حمایت کا عندیہ دیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ فاطمہ بھٹو کے عملی سیاست میں آنے پر ذوالفقار جونیئر فاطمہ کی معاونت کرے گا، تاہم عملی طور پر سیاست سے اس کو دور ہی رکھا جائے گا۔ اہم پارٹی ذرائع نے بتایا کہ آئندہ عام انتخابات میں فاطمہ بھٹو کو بھٹو کی وارث اور بڑی سیاسی قوت کے طور پر میدان میں لائے جانے کی حکمت عملی مرتب کی جارہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں پارٹی کی کچھ اہم شخصیات کے ذریعے ہالا کے مخدوموں سمیت ان سیاسی خاندانوں سے رابطہ کیا جارہا ہے جن کو پی پی قیادت کی طرف سے نظرانداز کردیا گیا ہے، جبکہ کچھ سینئر رہنماؤں کی طرف سے مکمل حمایت کی بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 787586
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش