0
Tuesday 9 Apr 2019 11:14

صحت سہولت کارڈ پروگرام کو پورے صوبے تک توسیع دینے کا فیصلہ

صحت سہولت کارڈ پروگرام کو پورے صوبے تک توسیع دینے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے صحت سہولت کارڈ کو پورے صوبے تک توسیع کا فیصلہ کیا ہے اور اگلے بجٹ میں صوبے کے تمام شہریوں کو صحت انصاف کارڈ مہیا کرنے کا اعلان کیا جائے گا۔ اس منصوبے کے تحت سیکنڈری کئیر بیماریوں کیلئے 2 لاکھ 80 ہزار روپے پیکج فی فیملی دیا جائے گا جس میں ایک ہزار بیماریوں کا علاج ڈی ایچ کیو لیول ہسپتال میں کیا جائے گا جبکہ ٹرشری کیئر بیماریوں کیلئے 4 لاکھ فی خاندان پیکج دیا جائے گا جس میں امراض قلب، شوگر، ایمرجنسی اینڈ ٹراما جس میں تمام قسم کے فریکچر، سر اور سپائنل انجری اور جوائنٹ کی تبدیلی وغیرہ شامل ہیں۔ وزیراعلٰی کا صحت سہولت کارڈ کی صوبے میں توسیع کے حوالے سے فیصلہ وزیراعلٰی ہاؤس پشاور میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ جلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی، وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعامﷲ، وزیراعلٰی کے مشیر برائے ضم شدہ اضلاع و صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل وزیر اور متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں نے شرکت کی۔

منصوبے کے تحت دیگر بیماریوں کے ساتھ صوبے میں پہلی بار ایچ آئی وی اینڈ ایڈز اور تمام قسم کے کینسر جیسی موذی بیماریوں کا فری علاج کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ بریسٹ کینسر سکریننگ، کڈنی ٹرانسپلانٹ اور ناکارہ اعضاء کی بحالی، جیسی بیماریوں کا علاج بھی صحت سہولت کارڈ سے کیا جائے گا۔ منصوبے کے تحت صوبے کے عوام کو علاج کی سہولت سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں فراہم کی جائے گی۔ صحت سہولت کارڈ پروگرام سٹیٹ لائف کارپوریشن کے ذریعے لاگو کیا جائے گا۔ مریض کو اُجرت کے طور پر ہسپتال میں داخلے کے دوسرے اور تیسرے دن 250 روپے فی دن دیا جائے گا۔ میٹرنٹی ٹرانسپورٹیشن کیلئے فی مریض ایک ہزار روپے دیا جائے گا۔ ٹرشری کیئر ٹرانسپورٹیشن کیلئے 2 ہزار روپے فی مریض دیا جائے گا جبکہ مریض کی میت پر کفن دفن کیلئے فی مریض 10 ہزار روپے بھی دیئے جائیں گے۔ صحت سہولت پروگرام کے منصوبے میں مزید طبی فوائد کو شامل کیا گیا ہے جس کے تحت شہریوں کو اعلٰی قسم کی طبی سہولیات میسر ہوں گی۔

اس منصوبے کے تحت صوبے کے تمام شہریوں کو مفت طبی سہولیات فراہم کرنے سے 10188 ملین روپے لاگت آئے گی جبکہ صوبہ بھر کئے 4,998,718 لاکھ خاندانوں کا علاج ہوسکے گا۔ اس ضمن میں مذکورہ منصوبے کی سمری منظوری کیلئے بھیجی گئی ہے۔ صحت سہولت کارڈ کے ذریعے صوبے میں موجود 86 ہسپتال شامل ہیں جس میں 27 پبلک ہسپتال اور 59 پرائیوٹ ہسپتال شامل ہیں۔ اجلاس کو صحت انصاف کارڈ کی پورے صوبے میں توسیع اور اس پر لاگت اور لائحہ عمل کے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی گئی۔ اجلاس کو صحت سہولت کارڈ پروگرام اور پانچ سالہ منصوبے پر بھی تفصیلی بریفینگ دی گئی۔ پانچ سالہ منصوبے میں موجودہ سال، شارٹ ٹرم، میڈیم ٹرم اور لانگ ٹرم اہداف شامل ہیں۔ اجلاس کو منصوبے کے حوالے سے مستقبل کے لائحہ عمل جس میں اگلے فیز کیلئے انشورنس فرم کی پروکیورمنٹ، سرکاری اہلکاروں کی انشورنس، قانون سازی، CMIS کا قیام اور اس میں نادرا کے کردار، پی ایم یو ہیلتھ کی توسیع اور اس میں خالی آسامیوں پر بھرتیاں، خود مختار مینجمنٹ سٹرکچر اور دفتر کیلئے موزوں جگہ کی فراہمی پر بھی تفصیلی بریفینگ دی گئی۔
خبر کا کوڈ : 787677
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش