0
Tuesday 9 Apr 2019 18:33

حضرت عباس علمدارؑ عظیم ترین صفات اور فضائل کا مظہر تھے، عالم ساجدی

حضرت عباس علمدارؑ عظیم ترین صفات اور فضائل کا مظہر تھے، عالم ساجدی
اسلام ٹائمز۔ اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کے مرکزی صدر محمد عالم ساجدی نے کا کہنا ہے کہ حضرت عباس علیہ السلام کی شجاعت و بہادری اور ان کے تمام فضائل و کمالات کی مثال و نظیر پوری تاریخ بشریت میں نہیں مل سکتی، کربلا کے میدان میں حضرت عباسؑ نے جس عزم و حوصلہ، شجاعت و بہادری اور ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا، اس کو بیان کرنے کا مکمل حق ادا کرنا کسی زبان کیلئے ممکن نہیں، اور نہ ہی کسی قلم میں اتنی صلاحیت ہے کہ وہ اسے لکھ سکے۔ ولادت باسعادت حضرت عباس علمدارؑ کی مناسبت سے اپنے بیان میں محمد عالم ساجدی نے کہا کہ حضرت عباسؑ نے اپنے مضبوط ترین ارادہ اور عزم و حوصلہ کے اظہار سے یزیدی لشکر کو نفسیاتی طور پر بالکل ایسے ہی بھاگنے پر مجبور کر دیا، جیسے انہوں نے میدان جنگ میں تنہا انہیں اپنی تلوار اور شجاعت سے بھاگنے پر مجبور کر دیا تھا۔

محمد عالم ساجدی نے کہا کہ حضرت عباسؑ عظیم ترین صفات اور فضائل کا مظہر تھے، شرافت، شہامت، وفا، ایثار اور دلیری کا مجسم نمونہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کربلا میں حضرت عباسؑ نے مشکل ترین اور مصائب سے بھرے لمحات میں اپنے آقا و مولا امام حسینؑ پر اپنی جان قربان کی اور مکمل وفاداری کا مظاہرہ کیا، مصائب کے پہاڑوں کو اپنے اوپر ٹوٹتے ہوئے دیکھا، لیکن ان کے عزم و حوصلہ، ثابت قدمی اور وفا میں ذرا برابر بھی فرق نہ پڑا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک یقینی بات ہے کہ جن مصائب کا سامنا حضرت عباسؑ نے کیا، ان پر صبر کرنا اور ثابت قدم رہنا فقط اس کیلئے ہی ممکن ہے کہ جو خدا کا مقرب ترین بندہ ہو اور جس کے دل کو خدا نے ہر امتحان کیلئے مضبوط بنا دیا ہو۔

انہوں نے کہا کہ حضرت عباسؑ پوری انسانیت کیلئے بھیجے گئے خدائی دستور اور زمین کی ترقی کے لائحہ عمل کی خاطر میدانِ جہاد میں اترے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت عباسؑ نے اپنے بھائی امام حسینؑ کے ساتھ مل کر ایسا عظیم انقلاب برپا کیا کہ جس کے ذریعے حقیقی اسلام اور بنی امیہ و سقیفہ کے خودساختہ اسلام میں فرق واضح ہوگیا، اور اللہ تعالٰی کی کتاب کے اصل وارث کے بارے میں ہر شک و شبہ ختم ہو گیا اور سقیفہ کے بنائے ہوئے ظلم و جور کے قلعے پاش پاش ہوگئے۔
خبر کا کوڈ : 787777
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش