0
Tuesday 9 Apr 2019 18:43

امام حسینؑ کی عظیم قربانی کے ذریعے شدت پسندی سے نمٹا جا سکتا ہے، محسن اصغری

امام حسینؑ کی عظیم قربانی کے ذریعے شدت پسندی سے نمٹا جا سکتا ہے، محسن اصغری
اسلام ٹائمز۔ اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر محسن علی اصغری نے سید الشہداء حضرت امام حسینؑ کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے کہا ہے کہ رسول اکرمؐ نے فرمایا ہے کہ حسینؑ ہدایت کا چراغ اور نجات کی کشتی ہیں، ہدایت اللہ تبارک و تعالیٰ کی جانب سے ایک عنایت ہے، ہدایت کا جو بھی نظام ہوگا، اُس کی بقاء واجب ہے۔ اپنے بیان میں محسن اصغری نے کہا کہ امام حسینؑ ہدایت، انسانیت کے فروغ، لوگوں کو اخلاقیات کی تعلیم و تربیت دینے، دینِ اسلام کی بقا، قرآن کریم کے تحفظ کا ذریعہ ہیں، ہر وہ شے جو ہدایت کا ذریعہ ہو، اُس کی بقا واجب ہے۔ ذکرِ امام عالی مقامؑ مذہب و مسلک، ملک و ملّت، زبان و قوم، رنگ و نسل، تہذیب و ثقافت، الغرض ہر طرح کے امتیازات سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اِس ذکر سے ہر وہ شخص جُڑا ہوا ہے، جس کا ضمیر زندہ ہے، جس کی فطرت باقی اور سالم ہے۔

محسن علی اصغری نے پاکستان کے موجودہ سیاسی مسائل کے حل کے حوالے سے کہا کہ حضرت امام حسین ؑ کی عظیم قربانی سے روشنی حاصل کرکے شدت پسندی اور بیرونی جارحیت جیسے خطرات سے نمٹ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کربلا میں حق و صداقت کا علم بلند رکھنے کیلئے امام عالی مقام حضرت امام حسینؑ نے ظلم و جبر کی اطاعت کرنے کی بجائے شہادت کا راستہ اختیار کیا اور دْنیا کو یہ سبق دیا کہ حریت ایک بنیادی حق ہے، حق کی حفاظت کرنا اپنی جان کی حفاطت کرنے سے زیادہ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دن ہمیں فروعی، مسلکی، لسانی اور صوبائی اختلافات کو بھلانا ہوگا اور اپنے اندر مساوات، رواداری، نظم و ضبط اور قربانی دینے والے اوصاف کو فروغ دینا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 787778
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش