0
Tuesday 14 Jun 2011 19:22

لاہور ہائی کورٹ نے جعلی پولیس مقابلوں کا نوٹس لے لیا

لاہور ہائی کورٹ نے جعلی پولیس مقابلوں کا نوٹس لے لیا
لاہور:اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اعجاز احمد چوہدری نے نشتر کالونی میں جعلی پولیس مقابلے سے نوجوان کی ہلاکت کے معاملے پر ریمارکس دیئے کہ لاہور کو خروٹ آباد اور کراچی نہیں بننے دیا جائے گا۔ منگل کے روز جعلی پولیس مقابلے میں نوجوان کی ہلاکت کے مقدمہ کی سماعت لاہور ہائی کورٹ میں ہوئی، دوران سماعت آئی جی پولیس پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ شہباز بٹ کی پولیس فائرنگ سے ہلاکت پر ایک ڈی ایس پی سمیت چار پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
آئی جی پولیس پنجاب نے عدالت کو یقین دلایا کہ اس معاملہ کی قانون کے مطابق غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں گی اور ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے گی، دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ جعلی پولیس مقابلوں میں بے گناہ لوگوں کی ہلاکتوں کو روکا جائے، اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو لوگ اصل مقابلوں پر بھی اعتماد نہیں کرینگے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عوام کی پولیس کیخلاف شکایات کی داد رسی کیلئے ایک موثر نظام اپنایا جائے، عدالت نے مزید کاروائی پندرہ روز کے لیے ملتوی کرتے ہوئے تفتیش سے متعلق عدالت کو آ گاہ رکھنے کی ہدایت کی۔
خبر کا کوڈ : 78799
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش