0
Thursday 11 Apr 2019 15:41
لاہور ہائی کورٹ میں خادم رضوی کی درخواست ضمانت پر سماعت

ہائیکورٹ نے خادم رضوی سے پُرامن رہنے کی گارنٹی مانگ لی

ہائیکورٹ نے خادم رضوی سے پُرامن رہنے کی گارنٹی مانگ لی
اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ میں تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین رضوی کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ جسٹس محمد قاسم خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے صدر بار حفیظ الرحمان چودھری سمیت دیگر وکلاء پیش ہوئے۔ جسٹس قاسم خان نے استفسار کیا کہ آئندہ قانون کو ہاتھ میں لینے کے حوالے سے خادم رضوی نے ضمانت نامہ لکھ دیا کہ نہیں؟ جس پر خادم حسین رضوی کے وکیل کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ سپرنٹنڈنٹ جیل نے خادم حسین رضوی سے ملاقات نہیں کرنے دی، جمعہ کے روز ملاقات کا شیڈول ہے۔ جس پر فاضل جج نے پوچھا کہ کیا خادم رضوی لکھ کر دینے کو تیار ہیں،؟ خادم حسین رضوی کو لکھنا چاہیے کہ خادم رضوی لوگوں کو دوبارہ ایسی ہدایت نہیں دیں گے جس سے بدامنی پیدا ہو اور حالات خرابی کی جانب جائیں۔

جسٹس قاسم خان نے کہا کہ ہمارے لئے وزیراعظم اور نتھو خیرے سب برابر ہیں، فیصلہ قانون کے مطابق ہوگا۔ خادم رضوی کی تقریر کی ٹرانسکرپٹ بھی عدالت میں پیش کر دی گئی۔ خادم رضوی کے وکیل نے کہا کہ حکومت نے معاہدے کے باوجود خادم حسین رضوی کو گرفتار کیا جو معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ جسٹس قاسم خان نے کہا معاہدے میں کہاں لکھا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کو گرفتار نہیں کیا جائے گا۔؟ آپ کے کہنے کا مطلب ہے کہ حکومت نے خادم حسین رضوی کو دھوکہ دیا ہے؟ خادم رضوی کے وکیل نے کہا بالکل حکومت نے خادم حسین رضوی کے ساتھ دھوکہ کیا ہے، خادم حسین رضوی نے پُرامن احتجاج کیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ تین دن ملک کی کیا کیفیت تھی؟ درجنوں گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی، سڑکیں بند رکھی گئیں، ملک جام ہو گیا یہ پرامن احتجاج ہوتا ہے۔؟ جس پر وکیل نے کہا خادم حسین رضوی نے ججز اور فوج کے بارے میں کوئی بات نہیں کی، اگر کوئی بات ناگوار گزری ہو تو ہم معافی نامہ دینے کو تیار ہیں۔

جسٹس قاسم خان نے کہا کہ اب وہ وقت گزر گیا، اب دلائل کی روشنی میں اور قانون کے مطابق فیصلہ ہو گا۔ وکلا نے استدعا کی کہ عدالت خادم حسین رضوی کی ضمانت منظور کرے۔ عدالت نے کہا کہ خادم حسین رضوی سے بیان لکھوا کر لائیں وہ پرامن رہنے کی ضمانت دیتے ہیں تو ان کو ضمانت دی جا سکتی ہے۔ عدالت نے سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کر دی۔
خبر کا کوڈ : 788125
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش