0
Sunday 14 Apr 2019 19:15

مہنگائی سے پریشان عوام پر گیس بم گرانے کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں، پاکستان اکانومی واچ

مہنگائی سے پریشان عوام پر گیس بم گرانے کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں، پاکستان اکانومی واچ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے گیس کمپنیوں نے اپنا منافع بڑھانے کے لئے عوام پر کاری ضرب لگانے کی تیاری مکمل کر لی ہے، گزشتہ ایک سال کے دوران گیس کی قیمتوں میں 143 فیصد تک اضافہ گیس کمپنیوں کو مطمئن کرنے کے لئے ناکافی رہا ہے، اس لئے اب گیس کی قیمت میں مزید 145 فیصد اضافہ کا مطالبہ کر دیا گیا ہے، اگر حکومت نے گیس کے نرخ 145 فیصد کے بجائے چالیس سے پچاس فیصد تک بڑھانے کی اجازت بھی دی تو گیس کمپنیوں کا منافع بہت بڑھ جائے گا، مگر عوام برباد کاروبار دیوالیہ جبکہ لاکھوں افراد بے روزگار ہوجائیں گے، اگلے ایک سال میں گیس کے بل مکانوں کے کرائے سے بڑھ جائیں گے مگر حکومت بدستور انجان بنی رہے گی۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ گیس کی قیمت میں اضافہ سے قبل اوگرا کی جانب سے عوامی رائے لینے کا سلسلہ ایک ڈھونگ ہے، کیونکہ تمام سفارشات کو ہمیشہ ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گیس کمپنیوں کی جانب سے فرضی نقصانات کی آڑ میں عوام کی کھال اتارنے کا سلسلہ جاری ہے، اگر گیس کمپنیاں نقصان میں ہیں تو اسکے ڈائریکٹر اپنے حصص فروخت کیوں نہیں کرتے اور یہ کمپنیاں اپنے شئیر ہولڈرز کو منافع کہاں سے ادا کرتی ہیں، گیس ایک قومی اثاثہ ہے جسے بتدریج گیس تقسیم کرنے والی کمپنیوں کے حوالے کرکے تباہ کیا جا رہا ہے، ان اداروں کا اختیار گیس کی تقسیم و ترسیل تک محدود کیا جائے، ایل این جی پراجیکٹ کی کامیابی میں سب سے بڑی رکاوٹ بھی یہی کمپنیاں بتائی جاتی ہیں جس سے ملک کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گیس کمپنیوں نے اوگرا کو غیر فعال بنا ڈالا ہے جبکہ حکومت بھی اس ادارے کو نظر انداز کرکے من مانے فیصلے کر رہی ہے، اگر اوگرا میں گیس کمپنیوں کے افسران کی تعیناتی اور دیگر اقدامات سے اسے عضو معطل بناکر رکھنا ہی ہے تو اس پر بھاری اخراجات کرنے کے بجائے بند کیوں نہیں کیا جاتا۔
خبر کا کوڈ : 788604
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش