0
Sunday 14 Apr 2019 22:08
خارجی اور طالبانی سوچ کا اسلام اور اہل سنت سے کوئی تعلق نہیں

خارجی اور تکفیری سوچ نے ملک کا امن تباہ کر دیا ہے، پیر معصوم نقوی

خارجی اور تکفیری سوچ نے ملک کا امن تباہ کر دیا ہے، پیر معصوم نقوی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان نیازی کے سربراہ قائد اہلسنت پیر معصوم حسین نقوی نے کہا ہے کہ اولیاء اللہ نے ہمیشہ امن، محبت اور رواداری کا پیغام دیا ہے، اولیاء کے دربار ہر مذہب و مسلک کیلئے کھلے ہیں، یہاں کوئی تفریق نہیں ہوتی، خارجی اور تکفیری سوچ نے ملک کا امن تباہ کر دیا ہے اور کچھ مذہبی گروہوں نے بھی اپنے اپنے قبضہ گروپ بنا لیے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سید مختار اعظم پیر حضرت سید محمد شاہ سرکار دربار مجددی انجنئیرنگ یونیورسٹی کے دو روزہ عرس مبارک کی اختتامی تقریب اور دعا کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پیر معصوم نقوی نے کہا ہے کہ کوئی مذہبی گروہ صرف خود کو توحید پرست سمجھتا ہے اور دعویٰ کرتا ہے کہ باقی توحید کے قائل ہی نہیں ہیں، وہی صرف موحد ہے جبکہ کوئی عشق مصطفیٰ پر فخر کرتا ہے اور اس سمجھتا کہ اس سے زیادہ عاشق رسول کوئی نہیں ہے تو کوئی محبت اہل بیتؑ کا دعویدار ہے، وہ سمجھتا ہے کہ آل رسول سے زیادہ محبت صرف وہی کرسکتا ہے، یہ امت کی نہیں، تفرقہ بازی کی سوچ ہے اور ایسی منفی سوچ نے ہی معاشرے میں فرقہ واریت اور کشیدگی پیدا کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ اسلام سب کا ہے۔ خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کسی ایک فرقے یا عقیدے کی اجارہ داری نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ خارجی اور طالبانی سوچ کا اسلام اور اہل سنت سے کوئی تعلق نہیں، افسوس کہ ایسی سوچ صدیوں پرانی ہے، جس نے اسلام، امت اسلامی کو تقسیم کرکے شدت پسند گروہ پیدا کئے اور آج بھی اسی سوچ کی بنیاد پر دہشت گرد پیدا کیے جا رہے ہیں۔ جنہوں نے بیرونی طاقتوں کے اشارے پر افغان جنگ پاکستان میں لڑی اور اس کے بھیانک نقصانات کا خمیازہ ہم آج تک بھگت رہے ہیں۔ جس کی تازہ شکل کوئٹہ میں ہزارہ قبیلے کی قتل و غارت اور نسل کشی کی صورت میں موجود ہے۔
خبر کا کوڈ : 788622
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش