QR CodeQR Code

اٹھارویں ویں ترمیم کے بعد اختیارات نچلی سطح پر منتقل کئے جانے چاہئیں، وسیم اختر

14 Apr 2019 23:39

میڈیا سے بات چیت میں میئر کراچی نے کہا کہ سندھ حکومت 10 سے 11 بجٹ پیش کرچکی ہے، میئر کے اختیارات کراچی میں 10 سے 12 فیصد سے زائد نہیں، صرف تنخواہوں اور پینشن کے علاوہ کوئی اختیار نہیں، بڑے اختیارات سندھ حکومت نے اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ شہر قائد کے مسائل کو ہمیشہ سے نظر انداز کیا گیا، کسی بھی حکومت نے کراچی کے مسائل پر توجہ نہیں دی۔ میڈیا سے بات چیت میں میئر کراچی وسیم اختر نے پاکستان کے معاشی حب کراچی کے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کا شمار دنیا کے بڑے شہروں میں ہوتا ہے لیکن شہر میں سیوریج، پینے کے پانی اور ٹرانسپورٹ کے نظام تباہ ہوچکے ہیں، سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے کراچی کے مسائل کو حل کرے لیکن انہوں نے سیاسی طور پر کراچی کو 6 ضلعوں میں تقسیم کردیا، جب اختیارات بٹ جائیں گے تو مسائل کیسے حل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت 10 سے 11 بجٹ پیش کرچکی ہے، میئر کے اختیارات کراچی میں 10 سے 12 فیصد سے زائد نہیں، صرف تنخواہوں اور پینشن کے علاوہ کوئی اختیار نہیں، بڑے اختیارات سندھ حکومت نے اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں۔ میئر کراچی نے کہا کہ یونیورسٹی روڈ کی تعمیر کے دوران ڈرینج، پانی کے ایشوز کو حل نہیں کیا گیا، کراچی میں سیوریج، پینے کے پانی، ٹرانسپورٹ کے نظام تباہ ہیں۔

میئر کراچی نے سپریم کورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی اعلیٰ عدالت نے کہا کہ کراچی سندھ سمیت پورے ملک کو چلاتا ہے، کراچی تباہ ہوچکا ہے، وفاقی اور صوبائی حکومت کراچی کو اون نہیں کرتیں۔ وسیم اخترنے کہا کہ سیوریج کا نظام واٹر بورڈ دیکھتا ہے جو سندھ حکومت کے پاس ہے، اختیارات اور فنڈز نچلی سطح تک منتقل نہیں کئے جاتے، 18 ویں ترمیم کے بعد اختیارات نچلی سطح پر منتقل کئے جانے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈز آج تک فائنل نہیں ہو پارہا، بلدیاتی نظام کو مضبوط کیا جائے تو بہتری آئے گی۔


خبر کا کوڈ: 788636

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/788636/اٹھارویں-ویں-ترمیم-کے-بعد-اختیارات-نچلی-سطح-پر-منتقل-کئے-جانے-چاہئیں-وسیم-اختر

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org