0
Monday 15 Apr 2019 18:59

وزیراعظم کا کوئٹہ نہ جانا بے بسی و بے حسی کی انتہا ہے، اعجاز ہاشمی

وزیراعظم کا کوئٹہ نہ جانا بے بسی و بے حسی کی انتہا ہے، اعجاز ہاشمی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر اور نائب صدر متحدہ مجلس عمل پیر اعجاز احمد ہاشمی نے اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی اہلیہ اور بیٹیوں کے گھروں پر نیب کے مبینہ چھاپے، طلبی کے نوٹس جاری کرنے اور ان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران اور ان کے ڈائریکٹرز خوف خدا بھول کر گندی سیاست پر اتر آئے ہیں۔ انہیں فرعون کا انجام یاد رکھنا چاہیئے۔ موجودہ نام نہاد سلیکٹڈ وزیراعظم سیاسی انتقام اور سیاستدانوں کو بدنام کرنے میں جنرل پرویز مشرف کی آمریت سے بھی آگے نکل گئے ہیں۔ خلفاء راشدین تو خوف خدا سے گڑگڑا کر رویا کرتے تھے کہ انہیں کل اللہ کے حضور اپنے حکومتی اقدامات کا جواب بھی دینا پڑے گا۔ عمران خان اور ان کے وزراء کی مسخرہ ٹیم کو آخرت میں بھی جواب دینا ہوگا۔ انہیں اداروں کی خوشنودی کی بجائے اللہ تعالیٰ کی ذات اقدس کا خوف یاد رکھنا چاہیئے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ سیاسی مخالفین کی گھریلو خواتین کی توہین کرکے آمریت کے دور کی یاد تازہ کرکے غیر اخلاقی حرکت کی گئی ہے۔ ہماری مشرقی اور اسلامی روایات میں ہمیشہ خواتین کو سیاسی اور ذاتی دشمنیوں سے دور رکھا جاتا ہے، ہمیں یقین ہے کہ تحریک انصاف میں موجود غیرتمند لوگوں نے شریف خاندان کی خواتین کیخلاف انتقامی کارروائی کی مذمت ضرور ہوگی۔ وزیراعظم کو سوچنا چاہیئے کہ کسی کی بیوی اور بیٹیوں کو رسوا کرنا کہاں کا انصاف ہے؟ وہ اقتدار کے نشے سے باہر نکل کر سوچیں، کل انہیں بھی اپوزیشن میں رہنا ہوگا۔ پیر اعجاز ہاشمی نے میڈیا مالکان سے بھی اپیل کی کہ وہ وفاقی وزراء کے مسخرے پن دکھانے کی بجائے، عوامی مسائل کو اجاگر کریں، کیونکہ حکومت تو چاہتی ہے کہ ان کے مسخرہ پن کو عوام سننے میں مصروف رہیں اور مہنگائی، بے روزگاری اور قیمتوں میں اضافے کو بھول جائیں، مگر قوم کی یاداشت اتنی کمزور نہیں، انہیں اب اپنے کرتوتوں کا حساب تو دینا ہی ہوگا۔

پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ مسجد پر فائرنگ کے نتیجے میں نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈر فوری اظہار یکجہتی کیلئے شہداء کے لواحقین کے پاس پہنچی تھیں۔ ہمارے وزیراعظم عمران خان کو ہزارہ برادری سے اظہار یکجہتی کیلئے اب تک جانے کی توفیق نہیں ہوئی، جو کہ بے حسی اور ان کی بے بسی کی انتہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہزارہ بھی پاکستان کے باشندے ہیں، یہاں اقلیتوں کیلئے تو شور مچ جاتا ہے، مگر شیعہ ہزارہ مسلمانوں پر ظلم ہو تو نجانے کیوں سب کو سانپ سونگھ جاتا ہے، کوئی مذمت تک نہیں کرتا، حکومت کو دہشتگردوں کیخلاف بلاامتیاز کارروائی کرنا ہوگی اور کوئٹہ میں بڑے پیمانے پر آپریشن کرنا ہوگا، بصورت دیگر دہشتگردی ختم نہیں ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 788784
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش