0
Tuesday 16 Apr 2019 00:35
غیر ریاستی عناصر کے مذموم مقاصد کو ناکام بنایا جائیگا

دہشتگردی کو ایندھن فراہم کرنیوالے عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا، شہریار آفریدی

زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے، جسکی کوئی بھی گارنٹی نہیں دے سکتا
دہشتگردی کو ایندھن فراہم کرنیوالے عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا، شہریار آفریدی
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان سے پیر کے روز وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی ذوالفقار عباس بخاری کی ہونے والی ملاقات میں بلوچستان میں دہشت گردی کے مکمل خاتمے، دہشت گردوں، ان کے سرپرستوں اور ٹھکانوں کے خلاف جاری کارروائیوں کو مزید موثر بنانے، قانون نافذ کرنے والے وفاقی اور صوبائی اداروں کے درمیان کوآرڈینیشن کو مزید مستحکم کرنے اور نیشنل ایکشن پلان پر بھرپور طریقے سے عملدرآمد کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء لانگو، چیف سیکرٹری بلوچستان ڈاکٹر اختر نذیر، آئی جی ایف سی نارتھ میجر جنرل فیاض حسین شاہ، آئی جی پولیس محسن حسن بٹ، ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی، کمشنر کوئٹہ اور ڈپٹی کمشنر کوئٹہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

ملاقات کے دوران ہزار گنجی بم دھماکہ سے پیدا ہونے والی صورتحال اور دہشت گردی کے اس واقعہ کے مختلف پہلوؤں کے ساتھ ساتھ صوبے کی سکیورٹی سے متعلق امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اسے ملک کے استحکام کے خلاف گہری سازش قرار دیا گیا اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ اس میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی، وزیر مملکت برائے داخلہ نے بلوچستان میں دیرپا امن کے قیام کے لئے صوبائی حکومت کی کاوشوں اور اقدامات کو سراہتے ہوئے وفاقی حکومت کو بھرپور معاونت کی فراہمی کا یقین دلایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو پرامن اور ترقی یافتہ بنانا وزیراعظم عمران خان کی اولین ترجیح ہے اور وہ وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر ان کا پیغام لے کر بلوچستان آئے ہیں کہ وفاقی حکومت دہشت گردی کے خاتمے کی کوششوں میں صوبائی حکومت کے ساتھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ جام کمال خان کی قیادت میں صوبے کے امن اور ترقی کے لئے کئے جانے والے اقدامات قابل تحسین ہیں، ان اقدامات کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لئے متعلقہ وفاقی محکمے اور ادارے صوبائی حکومت سے بھرپور تعاون کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں وفاقی اور صوبائی حکومت کے درمیان اہم امور پر کوآرڈینیشن نہ ہونے کے باعث بہت سے مسائل پیدا ہوئے، جن کا فائدہ ملک دشمن عناصر نے اٹھایا، تاہم اب ایسی صورتحال پیدا نہیں ہونے دی جائے گی، دہشت گردی کو ایندھن فراہم کرنے والے عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا اور غیر ریاستی عناصر کے مذموم مقاصد کو ناکام بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے، جس کی کوئی بھی گارنٹی نہیں دے سکتا، تاہم حکومت عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی۔

اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم مشکل حالات سے گزر کر امن کی منزل تک پہنچے ہیں اور امن کے دیرپا قیام کو یقینی بنایا جا رہا ہے، گذشتہ ایک سال کے دوران سکیورٹی اداروں نے جانوں کی پرواہ کئے بغیر دہشت گردوں اور ان کے ٹھکانوں کے خلاف موثر کارروائیاں کرتے ہوئے کئی ایک کامیابیاں حاصل کیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ہزار گنجی میں ہونے والا جانی نقصان ہم سب کا مشترکہ نقصان ہے اور ہم سوگواران کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے لواحقین سے ملاقات کی، جنہوں نے ہماری بات سنی اور ہزارہ برادری کے تحفظ کے لئے کئے گئے سکیورٹی کے مجموعی اقدامات پر اطمینان کا اظہار بھی کیا۔ اس موقع پر سکیورٹی حکام کی جانب سے واقعہ کے محرکات، اب تک ہونے والی پیشرفت، دھرنے سے پیدا ہونے والی صورتحال اور گذشتہ ایک سال کے دوران دہشت گردوں کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ ملاقات میں اس توقع کا اظہار کیا کہ دھرنا کے شرکاء صوبے، ملک اور قوم کے وسیع تر مفاد میں دھرنا ختم کر دیں گے، جس کی وجہ سے ٹرانسپورٹرز اور عام لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
خبر کا کوڈ : 788833
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش