0
Thursday 18 Apr 2019 19:02

احتساب کے نام پر انتقام لیا جا رہا ہے، فائزہ نقوی

احتساب کے نام پر انتقام لیا جا رہا ہے، فائزہ نقوی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان شعبہ خواتین کی صدر سیدہ فائزہ نقوی نے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے سول سیکرٹریٹ پنجاب میں خطاب کو حیران کن قرار دیتے ہوئے استفسار کیا ہے کہ وہ بزنس کمیونٹی اور بیوروکریسی کو یقین دہانیاں کروانے کو تیار ہیں، تو احتساب کے نام پر انتقام کا شکار سیاستدانوں کو کیا اطمینان بخش پیغام دیں گے، جو نیب پر جانبداری کا الزام عائد اور احتساب کے عمل پر تنقید کر رہے ہیں، مسلم لیگ ن سے سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی اہلیہ اور ان کی بیٹیوں کو نوٹس جاری کرنا احتسابی دہشت گردی نہیں تو اور کیا ہے؟ ایسے عمل کو کسی بھی طرح سے قابل تحسین قرار نہیں دیا جاسکتا، عوام اور دانشور طبقے نے اس پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ فائزہ نقوی نے کہا کہ احتساب کے نام پر انتقام لیا جا رہا ہے اور خاص طور پر یہ اپوزیشن پارٹیوں کے سیاستدانوں سے ہی لیا جا رہا ہے جو بھی اپوزیشن میں ہوتا ہے وہ نیب کے دفتر اور عدالتوں کے چکر کاٹ رہا ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان، وزیردفاع، وزیر اعلی خیبر پختونخوا سمیت متعدد وزراء پر کرپشن کے الزامات کے تحت نیب میں مقدمات چل رہے ہیں لیکن سوائے علیم خان کے کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ اسی طرح کے الزامات کا سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کو بھی سامنا ہے مگر انہیں بھی گرفتاری کی زحمت سے دور رکھا گیا ہے جبکہ سندھ اسمبلی کے سپیکر سراج درانی گرفتار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب وضاحتیں دینے کے بجائے اسے غیر جانبدار ادارہ بنائیں جو کہ اپوزیشن کیلئے کبھی بھی غیر جانبدار نہیں رہا۔ جسٹس جاوید اقبال غور کریں جتنے بھی زندہ وزیراعظم ہیں وہ یا تو سزا یافتہ ہو چکے ہیں یا عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ کیا کرپٹ صرف پارلیمنٹ میں ہی ہیں! باقی ادارے صاف شفاف ہیں۔ کہیں اور کرپشن نہیں ہوتی۔ اس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ اپوزیشن میں رہنا اور اپنی مرضی کی بات کرنا کتنا مشکل کام ہے لیکن جو جی حضوری کے عادی ہوں انہیں یہ مسائل درپیش نہیں ہوتے لیکن جب بھی وہ جی حضوری چھوڑ دیتے ہیں ظفر اللہ خان جمالی کی طرح عہدے سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں اور جنرل مشرف ورلڈ بینک کے ملازم شوکت عزیز کو وزیراعظم بنا دیتے ہیں جو سبکدوشی کے بعد واپس پاکستان کبھی نہیں آئے جبکہ تین بار وزیراعظم رہنے والے نواز شریف سزا یافتہ، راجہ پرویز اشرف، شاہد خاقان عباسی اور یوسف رضا گیلانی منتخب وزرائے اعظم رہے ان کا میڈیا اور عدالتی ٹرائیل جاری ہے۔
خبر کا کوڈ : 789255
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش