0
Saturday 20 Apr 2019 11:17

گورنر جی بی نے سپریم اپیلیٹ کورٹ کے اسلام آباد اور سکردو دفاتر پر سوالات اٹھا دیئے

گورنر جی بی نے سپریم اپیلیٹ کورٹ کے اسلام آباد اور سکردو دفاتر پر سوالات اٹھا دیئے
اسلام ٹائمز۔ گورنر گلگت بلتستان نے سپریم اپیلیٹ کورٹ سکردو رجسٹری آفس اور اسلام آباد رابطہ آفس کے قیام پر سوالات اٹھا دیئے ہیں، گورنر سیکرٹریٹ کی جانب سے سیکرٹری قانون کو ایک خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گورننس آرڈر 2009ء کی شق (2) 64 جبکہ آرڈر 2018ء کی شق (2) 79 کے تحت سپریم اپیلیٹ کورٹ کے کسی بھی رجسٹری آفس کے قیام کیلئے گورنر کی منظوری ضروری ہے۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ گورنر یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ان دونوں آفسز کے قیام کیلئے منظوری لی گئی تھی یا نہیں، اگر منظوری لی گئی تھی تو اس کی ایک کاپی گورنر سیکرٹریٹ کو بھیجی جائے۔ یہ خط یکم مارچ کو ارسال کیا گیا جس کے بعد ڈپٹی سیکرٹری قانون کی جانب سے  یکم اپریل کو رجسٹرار سپریم اپیلیٹ کورٹ کو ایک خط لکھا گیا جس میں گورنر سیکرٹریٹ کی ہدایت کے مطابق منظوری کی کاپی طلب کی گئی ہے۔ محکمہ قانون کے ذرائع کے مطابق ابھی تک اس کا جواب نہیں آیا ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد میں سپریم اپیلیٹ کورٹ کا رابطہ آفس سابق چیف جج نواز عباسی کے دور میں قائم کیا گیا تھا بعد میں سابق چیف جج رانا محمد شمیم نے اس دفتر کو اپنے گھر شفٹ کیا۔ سابق قائم مقام چیف جج جاوید اقبال کے دور میں جی بی ہائوس اسلام آباد میں اپیلیٹ کورٹ کا رابطہ آفس قائم کیا گیا جہاں پر 3ملازمین تعینات ہیں۔ قانون ساز اسمبلی نے گزشتہ سال ایک متفقہ قرار داد کے زریعے سپریم اپیلیٹ کورٹ کے آڈٹ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 789612
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش