0
Saturday 20 Apr 2019 12:01

کراچی میں غلط انجیکشن سے مرنے والی لڑکی سے زیادتی و قتل کا انکشاف

کراچی میں غلط انجیکشن سے مرنے والی لڑکی سے زیادتی و قتل کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ روشنیوں کے شہر کراچی میں اسپتال عملے کی غفلت کی انتہا قرار دیا جانے والا واقعہ سیاہیوں کی داستان نکلا، کورنگی میں سندھ گورنمنٹ اسپتال میں لڑکی کو غلط انجکشن لگنے سے موت کے معاملے نے ایک بھیانک رخ اختیار کر لیا ہے، دانت میں درد کے علاج کیلئے آنے والی 25 سالہ عصمت کے ساتھ زیادتی و قتل کا انکشاف ہوا ہے، طبی معائنے سے ثابت ہوا ہے کہ 26 سالہ عصمت کو عصمت دری کا نشانہ بنایا گیا۔ تفصیلات کے مطابق دو روز قبل کراچی کے علاقے کورنگی کے سندھ گورنمنٹ اسپتال میں دانت میں درد کے علاج کیلئے آنے والی 25 سالہ لڑکی عصمت غلط انجیکشن لگنے سے جاں بحق ہوگئی تھی، تاہم اب انکشاف ہوا ہے کہ عصمت غلط انجیکشن سے نہیں، بلکہ اسے زیادتی کے بعد زہر کا انجیکشن دے کر قتل کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اسپتال کا گرفتار کمپاؤنڈر شاہ زیب عصمت کے ساتھ زیادتی اور قتل میں ملوث ہے، جبکہ لڑکی کو انجیکشن لگانے والا ڈاکٹر ایاز فرار ہے، جس کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ عوامی کالونی پولیس نے ڈاکٹر اور کمپاؤنڈر کے خلاف لڑکی کی ہلاکت کا مقدمہ درج کیا ہے، تاہم مقدمے میں ابھی زیادتی اور قتل کی دفعات شامل نہیں ہیں۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی زیادتی کی تصدیق ہو گئی ہے، اتنا ہی نہیں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ عصمت کے جسمانی اعضا کی بے حرمتی بھی کی گئی۔  عصمت کا پوسٹ مارٹم جناح اسپتال کراچی میں کیا گیا، مزید ٹیسٹس کیلئے نمونے اسلام آباد بھجوا دیئے گئے۔ واضح رہے کہ ابراہیم حیدری کی رہائشی عصمت کو دانت کے درد کی شکایت پر اسپتال لایا گیا تھا، جہاں ڈاکٹر ایاز نے کمپاؤنڈر شاہ زیب کو انجیکشن لکھ کر دیا، جیسے ہی وہ انجیکشن لڑکی کو لگایا گیا، تو اچانک لڑکی طبیعت خراب ہونے کے بعد انتقال کرگئی۔ اسپتال کے عملے اور ڈاکٹر کی مبینہ غفلت سے جاں بحق ہونے والی لڑکی کی ہلاکت کا مقدمہ عوامی کالونی پولیس نے درج کرنے کے بعد اسپتال کے 2 ٹیکنیشن کو حراست میں لے کر اور متوفیہ اور کمپاؤنڈر کا موبائل فون و دیگر اشیا تحویل میں لے کر تفتیش شروع کر دی تھی۔
خبر کا کوڈ : 789631
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش