0
Wednesday 15 Jun 2011 11:26

سی آئی اے کو اُسامہ کی مخبری کرنیوالے 5 پاکستانی ایجنٹ گرفتار، ایجنٹس کی گرفتاری پاک امریکا تعلقات میں کشیدگی کا ثبوت قرار

سی آئی اے کو اُسامہ کی مخبری کرنیوالے 5 پاکستانی ایجنٹ گرفتار، ایجنٹس کی گرفتاری پاک امریکا تعلقات میں کشیدگی کا ثبوت قرار
نیویارک:اسلام ٹائمز۔ پاکستانی خفیہ ایجنسی نے اسامہ بن لادن کی معلومات فراہم کرنے والے پانچ سی آئی اے کے مخبروں کو حراست میں لے لیا ہے،جن میں ایک میجر بھی شامل ہے۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ پانچوں مخبر پاکستانی ہیں، جن میں پاک فوج کا ایک میجر بھی شامل ہے۔ انکی دی ہوئی اطلاعات پر امریکا نے ایبٹ آباد آپریشن کیا، جس میں اسامہ بن لادن ہلاک ہو گیا تھا۔ اخبار کے مطابق سی آئی اے مخبروں کی حراست اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات تناؤ کا شکار ہیں۔ اخبار کا کہنا ہے ان پانچوں کے بارے میں امریکا کو کوئی اطلاع نہیں۔ سی آئی اے ڈائریکٹر لیون پنیٹا نے گزشتہ ہفتے اپنے دورہ اسلام آباد میں پاکستانی حکام سے اس بارے میں بات چیت بھی کی تھی۔
امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ سی آئی اے کو ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن تک پہنچانے والے پانچ ایجنٹس پاکستان کی حراست میں ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سی آئی اے چیف لیون پینیٹا نے حالیہ دورہ اسلام آباد میں سی آئی اے ایجنٹس کی گرفتاری کا معاملہ پاکستان کی فوجی قیادت سے اٹھایا تھا۔ نیویارک ٹائمز نے امریکی حکام کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ اسامہ بن لادن کے کمپاوٴنڈ تک پہنچانے والے سی آئی اے کے پانچ ایجنٹوں کو ایبٹ آباد مشن سے پہلے ہی گرفتار کر لیا گیا تھا۔ پاکستان کی زیر حراست پانچ ایجنٹوں کی گرفتاری سے متعلق صورت حال ابھی تک واضح نہیں، تاہم امریکی حکام کے مطابق لیون پینیٹا نے اسلام آباد میں پاک فوج اور انٹیلی جنس افسران کے سامنے یہ معاملہ اٹھایا ہے۔ امریکی حکام سی آئی اے کے ایجنٹس کی گرفتاری کو پاک امریکا تعلقات میں کشیدگی کا ثبوت قرار دے رہے ہیں۔ اخبار کے مطابق پچھلے ہفتے سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے سامنے جب سی آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر مائیکل MORELL سے پاکستان کے امریکا سے تعاون کی شرح پوچھی گئی تو ان کا جواب تھا دس میں سے صرف تین۔
دیگر ذرائع کے مطابق معروف اخبار نیویارک ٹائمز نے امریکی حکام کے حوالے سے بتایا کہ ان پانچ افراد میں پاکستانی فوج کا ایک افسر بھی شامل ہے۔ اخبار نے بتایا کہ گرفتار فوجی اہلکار ایبٹ آباد آپریشن سے کئی ہفتوں قبل اسامہ کے کمپاؤنڈ کا دورہ کرنے والی گاڑیوں کی تفصیل حاصل کرتا رہا تھا۔ امریکی حکام کے مطابق امریکی سی آئی اے کے سربراہ لیون پینیٹا نے گذشتہ ہفتے اپنے دورہ اسلام آباد میں سی آئی اے کی ان پانچ گرفتار مخبروں کے معاملے پر پاکستانی فوجی حکام سے بات کی تھی۔ امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ یہ گرفتاریاں پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں موجود کشیدگی کا تازہ ثبوت ہیں۔ امریکی سی آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر مائیکل مورل نے امریکی سینٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کو بند کمرے کے ایک اجلاس میں بتایا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا تعاون نہ ہونے کے برابر ہے۔
دوسری جانب امریکا میں پاکستانی سفیر حسین حقانی نے تصدیق کی ہے کہ سی آئی اے اور پاکستانی انٹیلی جنس حکام باہمی رضامندی سے طے شرائط کے تحت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے سے تعاون کر رہے ہیں۔ تاہم یہ مناسب نہیں کہ اس تعاون کی تفصیل بتائی جائے۔ امریکی اخبار کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ان پانچوں گرفتار افراد کے ساتھ کیا ہو گا یہ نہیں معلوم۔
خبر کا کوڈ : 78968
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش