0
Monday 22 Apr 2019 13:18

ناکافی ثبوت کی بنیاد پر اصغر خان کیس کو کسی بھی عدالت میں چلانا ممکن نہیں، ایف آئی اے کی استدعا

ناکافی ثبوت کی بنیاد پر اصغر خان کیس کو کسی بھی عدالت میں چلانا ممکن نہیں، ایف آئی اے کی استدعا
اسلام ٹائمز۔ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے ایک مرتبہ پھر اصغر خان کیس کو بند کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناکافی ثبوت کی بنیاد پر کیس کو کسی بھی عدالت میں چلانا ممکن نہیں رہا۔ اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ میں پیش کیے جانے والے جواب میں دوسری مرتبہ اس کیس کو بند کرنے کی استدعا کی گئی۔ ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ بے نامی بینک اکاؤنٹس کی تحقیقات سمیت تمام اہم گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے اور ایف آئی اے کی انکوائری کمیٹی نے نجی ٹی وی کے 2 صحافیوں، مجیب الرحمٰن شامی اور حبیب اکرام، سے بھی انٹرویوز کیے جبکہ مرکزی گواہ برگیڈیئر (ر) حامد سعید اور ایڈووکیٹ یوسف میمن سے پوچھ گچھ بھی کی گئی۔

تحقیقاتی ادارے کا جواب میں کہنا تھا کہ لیکن کیس کو آگے بڑھانے اور مزید ٹرائل کے لیے خاطر خواہ ثبوت نہیں مل سکے۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے نے سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ ناکافی ثبوت کی بنیاد پر کیس کو کسی بھی عدالت میں چلانا ممکن نہیں رہا۔ علاوہ ازیں وزرات دفاع نے بھی اصغر خان کیس میں اپنی رپورٹ عدالت عظمیٰ میں جمع کروادی، جس میں بتایا گیا کہ معاملے پر وزرات دفاع کی جانب سے کورٹ آف انکوائری بنائی گئی، جس نے تمام شواہد اور سویلین افراد کا جائزہ لیا۔ رہورٹ کے مطابق کورٹ آف انکوائری نے 6 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کر لیے ہیں جبکہ مزید گواہوں کو تلاش کرنے کی بھی کوشش کی جاری ہے۔

وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے تمام کاوشیں کی جارہی ہیں۔ 2 اپریل کو مذکورہ کیس کی سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس میں ایف آئی اے سے ضمنی رپورٹ طلب کی تھی۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا تھا کہ ایف آئی اے جس راستے پر لے کر جانا چاہتی ہے، اس راستے پر نہیں جائیں گے، ہم کیس بند کرنے نہیں جارہے۔ جنوری 2019ء میں اصغر خان کے لواحقین نے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے ایک جواب میں مطالبہ کیا تھا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی انکوائری ختم نہیں ہونی چاہیے۔

اس سے قبل 3 جنوری 2019ء کو سپریم کورٹ نے جنرل (ر) اصغر خان کیس کا مختصر تحریری فیصلہ جاری کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ معاملہ اس نہج پر پہنچ چکا ہے کہ اسے بند کردیا جائے۔ بعد ازاں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سیکریٹری جنرل سید نیر حسین بخاری نے ایف آئی اے کی جانب سے سپریم کورٹ سے اصغر خان کیس کو بند کرنے کی دوبارہ استدعا پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ کیس سازشیوں کو بے نقاب کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ثبوت کیسے نہیں ہوں گے؟ بدنیتی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے اور ساتھ ہی مطالبہ کیا کہ اصغر خان کیس کے کرداروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ نیر بخاری کا مزید کہنا تھا کہ ثبوت اس لیے نہیں ملتے کیونکہ بینظیر بھٹو سے انصاف کا خوف ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 789988
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش