0
Tuesday 23 Apr 2019 00:01

چین نے پاکستان کو چھ ارب ڈالرز قرض دیا جن پر سود صفر ہے، چینی سفیر

چین نے پاکستان کو چھ ارب ڈالرز قرض دیا جن پر سود صفر ہے، چینی سفیر
اسلام ٹائمز۔ چینی سفیر ژاؤ جنگ کا کہنا ہے کہ چین نے پاکستان کو چھ ارب ڈالرز قرض دیا، جن پر سود صفر ہے اور سی پیک کو سبوتاژ کرنے والے عناصر ترقی کے مجرم ہیں جبکہ بھارت سمیت کوئی بھی ملک سی پیک میں شریک ہوسکتا ہے۔ چینی سفیر ژاؤ جنگ نے بیلٹ اینڈ روڈ فورم پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کاروبار کو آسان بنانے کی کاوشوں کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان کے نجی شعبے کو ترقی دینے میں مدد کریں گے، پاکستان، چین تجارت میں بڑا عدم توازن موجود ہے، سی پیک مشترکہ اور باہمی فوائد پر مبنی منصوبہ ہے، دوطرفہ تجارت چین کے حق میں ہے، پاکستان اور چین کے مابین قابل بھروسہ شراکت داری موجود ہے، پاکستان سی پیک ہی نہیں ہر لحاظ سے چین کیلئے اہم ترین ملک ہے، پاکستان کی ترقی چین کی ترقی ہے اور پاکستان ہمارا اہم شراکت دار ہے۔

چینی سفیر کا کہنا تھا کہ سیاسی، دفاعی، ثقافتی، کھیل اور معاشی شعبہ میں تعاون بڑھا رہے ہیں، آزاد تجارتی معاہدے کے دوسرے فیز پر جلد کام مکمل ہونے جا رہا ہے، ایک سڑک، ایک راستہ منصوبے میں 115 ممالک، تنظیموں کے ساتھ معاہدے ہوئے، وزیراعظم کے دورے کے دوران فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے دوسرے مرحلہ پر بات ہوگی، جبکہ رشکئی میں پہلا خصوصی اقتصادی زون تک قائم کیا جا رہا ہے۔ رشکئی اسپیشل اکنامک زونز میں 20 صنعتیں مقامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر لگائی جا رہی ہیں۔ ژاؤ جنگ نے کہا کہ پاکستانی منڈیوں میں چین کا حصہ 65 فیصد ہے، اگلے مرحلے میں پاک چین صنعتی تعلقات کو فروغ دیا جائے گا، جوائنٹ ونچرز پر کام کیا جائے گا، فیصل آباد میں بھی اسپیشل اکنامک زون قائم کیا جا رہا ہے، اسلام آباد میں ٹیکنالوجی اسپیشل اکنامک زون قائم کیا جائے گا اور غربت کے خاتمے کے لئے چین 3 ماڈل ویلج قائم کرے گا، سی پیک کو سبوتاژ کرنے والے عناصر ترقی اور معیشت کے مجرم ہیں۔

چینی سفیر نے کہا کہ چین سماجی ترقی کے شعبے میں ایک ارب ڈالرز خرچ کرے گا، زرعی شعبے میں بہتری کے لئے کاشتکاروں کو تربیت دی جائے گی، زراعت کے شعبے میں ترقی کے لئے تعاون بڑھایا جائے گا، نیوٹیک کے ساتھ مل کر ہنرمندی کی تعلیم و تربیت دی جائے گی جبکہ پاکستانی طلباُ کو اگلے تین سالوں میں 20 ہزار وظائف دیئے جائیں گے۔ ژاؤ جنگ نے کہا کہ افغانستان میں مفاہمتی عمل کی کامیابی بہت اہم ہے، افغانستان میں افغانوں کے درمیان مذاکرات کے حامی ہیں، سی پیک کی کامیابی کے لئے افغانستان سمیت خطے میں امن اہم ہے، طالبان اور امریکا کے درمیان دوحہ مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ چینی سفیر نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں سی پیک کے 22 منصوبوں پر کام کیا گیا، چین اب تک سی پیک منصوبوں پر 19 ارب ڈالرز خرچ کرچکا ہے، سی پیک پر 13 ارب ڈالرز کمرشل قرضے لئے گئے ہیں، سی پیک منصوبوں کی وجہ سے پاکستان پر چینی قرضے نہیں بڑھ رہے، چین نے چھ ارب ڈالرز قرض فراہم کیا اور ان پر سود صفر ہے، حکومتوں کے درمیان منصوبوں کے لئے رقوم رعایتی قرضوں پر فراہم کی جا رہی ہے۔

ژاؤ جنگ نے مزید کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے اہم منصوبہ ہے، جس کے فنانشل پہلووں پر غور ہو رہا ہے، سی پیک میں شرکت کے لئے خطے کے دیگر ممالک کا خیر مقدم کرتے ہیں، سی پیک میں تیسرے ملک کی شمولیت کے لئے اصول وضع کئے گئے ہیں، بھارت پر واضح کیا ہے کہ سی پیک معاشی منصوبہ ہے، جس میں کوئی بھی ملک شریک ہوسکتا ہے، تیسرے ملک کی شمولیت پاکستان اور چین دونوں کے لئے فائدہ مند ہونی چاہیئے، جس وقت پاکستان اور چین مناسب سمجھیں گے، اسی وقت تیسرے ملک کو شامل کیا جاسکتا ہے جبکہ پی ٹی آئی حکومت میں سی پیک پر کام کی رفتار کم نہیں ہوئی۔
خبر کا کوڈ : 790086
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش