0
Tuesday 23 Apr 2019 20:59

اسپتال بروقت علاج کرتا تو نشویٰ کو بچایا جاسکتا تھا، تحقیقاتی رپورٹ

اسپتال بروقت علاج کرتا تو نشویٰ کو بچایا جاسکتا تھا، تحقیقاتی رپورٹ
اسلام ٹائمز۔ کراچی میں دارلصحت اسپتال کی غفلت کے باعث غلط انجیکشن لگنے سے 9 ماہ کی ننھی نشویٰ کی ہلاکت کے معاملے پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی تشکیل کردہ ماہرین اطفال پر مشتمل دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی نے ابتدائی رپورٹ محکمہ صحت کو پیش کردی۔ دو رکنی کمیٹی میں شامل سول اسپتال کے ماہر اطفال ڈاکٹر ایم این لال اور قومی ادارہ صحت برائے اطفال ڈاکٹر جمال رضا کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق نشویٰ کی طبیعت دارالصحت اسپتال میں لگائے جانے والے غلط انجکشن کے سبب بگڑی جس نے بچی کے دماغ، دل اور جگر کو شدید متاثر کیا۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ اگر دارالصحت اسپتال بروقت درست علاج کرتا تو بچی کی جان بچ سکتی تھی، بچی کے پوسٹ مارٹم کے لئے نمونے حاصل کرلئے گئے ہیں، حتمی رپورٹ نمونوں کے نتائج آنے کے بعد پیش کی جائے گی۔

انکوائری رپورٹ میں اسپتال میں صحت کی سہولیات کے فقدان کی نشاندہی کی گئی اور عملے کی تربیت کروانے پر بھی زور دیا گیا۔ علاوہ ازیں نشویٰ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے حوالے سے پولیس سرجن قرار عباسی کا کہنا تھا کہ نشویٰ کے جسم سے لئے گئے نمونے ڈاو یونیورسٹی بجھوائے ہیں جہاں سے رپورٹس آنے میں ایک ہفتے کا وقت لگے گا۔ پولیس سرجن نے کہا کہ نمونوں کے نتائج آنے کے بعد پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ جاری کریں گے، دارالصحت اور لیاقت نیشنل اسپتال سے بھی نشویٰ کا پچھلا ریکارڈ منگوایا ہے، جس کی مدد سے معاملے کا مکمل جائزہ لیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 790271
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش