0
Thursday 25 Apr 2019 00:51

سردار اختر مینگل نے ایران کے متعلق شاہ محمود قریشی کے بیان کو بے بنیاد قرار دیدیا

سردار اختر مینگل نے ایران کے متعلق شاہ محمود قریشی کے بیان کو بے بنیاد قرار دیدیا
اسلام ٹائمز۔ حکومت کے اتحادی بی این پی مینگل کے سربراہ نے بلوچستان کے حوالے سے چھ نکاتی ایجنڈے پر عملدرآمد نہ ہونے کا شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ دو روز سے اسمبلی میں جو ہو رہا تھا، وہ ہمارے مسائل سے زیادہ ضروری سمجھا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے سردار اختر مینگل نے کہا کہ بلوچستان مسائل کے گرداب میں پھنسا ہوا ہے، کچھ قدرتی آفتیں، کچھ دہشتگردی کی آفتیں اور کچھ ریاستی آفتیں بلوچستان کا مقدر بن چکی ہیں۔ اختر مینگل کا کہنا تھا کہ ہزار گنجی میں جو ہوا تباہ کن تھا، چودہ افراد کو قتل کرنے والے پچاس چیک پوسٹیں ہونے کے باوجود کیسے ایران سرحد پار کر گئے، وزیر خاجہ کو یہ بھی نہیں پتہ کہ جہاں واقعہ ہوا، وہ جگہ ایران سے 400 کلومیٹر دور ہے۔ اس موقع پر اختر مینگل نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کیا فواد چوہدری بتائیں گے کہ دہشتگرد ساٹھ روپے کلومیٹر والے ہیلی کاپٹر میں ایران چلے گئے تھے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے اختر مینگل کا کہنا تھا کہ ہزار گنجی واقعے کے بعد کچھ عورتوں اور بچوں کو اٹھایا گیا ہے، جن کے بارے میں تاحال کچھ معلوم نہیں ہے، اس موقع پر سردار اختر مینگل نے لاپتہ بچوں اور لاوارث لاشوں کی تصاویر بھی ایوان کو دکھائیں۔ بی این پی مینگل کے سربراہ نے حکومت کے ساتھ اتحاد کے وقت کئے جانے والے چھ نکات پر عملدرآمد نہ ہونے کا شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ساتھ چھ نکات پر معاہدہ کے بعد بارہا کمیٹی بنانے کا کہا گیا، مگر ایسا نہ ہوا، چھ نکات پر کوئی عمل نہیں ہوا، اس قلم سے معاہدہ کیا جو آٹھ ماہ بعد بھی پکڑا ہوا ہے۔ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری پر طنز کرتے ہوئے سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شیریں مزاری بچوں کی گمشدگی کا بل تو لے آئی ہیں، لیکن جبری گمشدگیوں کا بل تاحال پارلیمینٹ میں نہیں آسکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 790533
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش