0
Thursday 25 Apr 2019 20:59

لاپتہ شہری بازیاب ہو کر عدالت آنا چاہیے، سندھ ہائیکورٹ

لاپتہ شہری بازیاب ہو کر عدالت آنا چاہیے، سندھ ہائیکورٹ
اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ میں 50 سے زائد لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت، عدالت نے محکمہ داخلہ، پولیس اور دیگر سے 29 مئی کو پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔ تفصیلات کے مطابق لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی، دوران سماعت جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کا کہنا تھا کہ لاپتا افراد کی گمشدگی کو کئی سال گزرنے کے باوجود پولیس سراغ تک نہیں لگا سکی، اہلخانہ روتے پھر رہے ہیں، عدالتوں میں بدعائیں دیتے ہیں، لاپتا شہریوں کی گمشدگی سنگین مسئلہ ہے، لیکن پولیس معاملے کو غیر سنجیدہ لے رہی ہے، پولیس افسران بس فائلیں لے کر گھومتے رہتے ہیں، کئی کئی جے آئی ٹیز ہو جاتی ہیں، یہ تک پتا نہیں چلتا کہ شہری لاپتا کیوں اور کیسے ہو رہے ہیں، جے آئی ٹیز بنانے سے صرف متعلقہ حکام کی ذمہ داری پوری نہیں ہوتی۔

ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ لاپتہ شہری بازیاب ہو کر عدالت آنا چاہیے۔ ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ جن لاہتا شہروں کے شناختی کارڈز نہیں ہیں، ان کی ٹریول ہسٹری نہیں مل سکتی۔ لاپتہ افراد کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ اگر کسی شخص نے کوئی جرم کیا ہے، تو عدالت میں پیش کیا جائے، عدالتوں کا کام ہے سزا اور رہا کرنا، دیگر ادارے کیوں قانون کا تماشا بنا رہے ہیں۔ عدالت نے آئی جی جیل خانہ جات کو حکم دیا کہ لاپتا شہریوں سے متعلق قیدیوں کا ریکارڈ تفتیشی افسران کو فراہم کیا جائے۔ عدالت نے محکمہ داخلہ، پولیس اور دیگر سے 29 مئی کو پیشرفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
خبر کا کوڈ : 790716
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش