0
Friday 26 Apr 2019 18:15

انتخابات میں فرقہ پرستی سے جمہوریت کو خطرہ لاحق ہے، ہرش دیو

انتخابات میں فرقہ پرستی سے جمہوریت کو خطرہ لاحق ہے، ہرش دیو
اسلام ٹائمز۔ بھارت میں فرقہ پرستی کی موجودہ نہج کو ملک کی جمہوریت کے لئے ایک بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے جے کے این پی پی کے چیئرمین اور سابقہ وزیر ہرش دیو سنگھ نے روایتی جماعتوں کو اپنے سیاسی مفاد کے لئے ووٹروں کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کا الزام لگایا ہے۔ جموں میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے جاری پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی اور کانگریس کو فرقہ وارانہ کارڈ چلانے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ بینک سیاست کے لئے ان پارٹیوں نے اپنی فلاسفی کا قتل کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور دائیں بازو کی پارٹیوں نے ہندوتو کے نام پر ہندوؤں سے ووٹ طلب کئے ہیں، جبکہ کانگریس اور بائیں بازو کی پارٹیوں نے زعفرانی پالیسی کا توڑ کرنے کے لئے مسلمانوں سے ووٹ طلب کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2014ء کے انتخابات میں ترقی اور رشوت خوری سب سے بڑا مدعا تھا، جس دوران نریندر مودی نے اپنے آپ کو ترقی کا مسیح پیش کیا تھا، لیکن 2019ء کے انتخابات میں یہ دونوں مدعے کھو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ پرستی کی نہج کثرت اور مل جل کے رہنے کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس  اور بی جے پی کو یقین ہے کہ ہندوتوا ان کو سیاسی فائدہ دے گا۔
خبر کا کوڈ : 790741
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش