0
Sunday 28 Apr 2019 05:50

سلک روڈ کو ماحول دوست اور مالیاتی طور پر مستحکم بنانے کی امید کے ساتھ 3 روزہ بیجنگ کانفرنس اختتام پذیر

سلک روڈ کو ماحول دوست اور مالیاتی طور پر مستحکم بنانے کی امید کے ساتھ 3 روزہ بیجنگ کانفرنس اختتام پذیر
اسلام ٹائمز۔ چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ (بی اینڈ آر) منصوبے کی سمٹ میں 64 ارب ڈالر کے منصوبوں پر دستخظ ہوئے جبکہ مزید ممالک عالمی انفراسٹرکچر پروگرام میں شرکت کریں گے۔ شی جن پنگ اور 37 دیگر عالمی رہنماؤں کے درمیان 3 روزہ بیجنگ کانفرنس، سلک روڈ کو ماحول دوست اور مالیاتی طور پر مستحکم بنانے کی امید کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ فورم کے اختتام پر شی جن پنگ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم کھلی، شفاف اور ماحول دوست ترقی کے لیے پرعزم ہیں۔

ان کی خارجی پالیسی کا مقصد ایشیا کو یورپ اور افریقہ سے ملانے والی قدیم سلک روڈ کو بڑے پیمانے پر سمندروں، سڑکوں اور ریلوے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرتے ہوئے دوبارہ قائم کرنا ہے۔ تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ 6 سالہ پرانا منصوبہ بیجنگ کی عالمی سطح پر مداخلت کو بڑھانے کے لیے ہے جس سے چینی کمپنیوں کو فائدہ اور ممالک کو قرضوں کی شکل میں اور ماحول کو بھی نقصان ہوگا۔

امریکا، بھارت اور چند یورپی ممالک نے اس منصوبے پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے، واشنگٹن کی جانب سے اس کانفرنس میں کوئی نمائندہ بھی نہیں بھیجا گیا تھا۔ شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ اس سال کا فورم ایک واضح پیغام دیتا ہے کہ مزید دوست اور شراکت دار بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں شامل ہوں گے۔ کانفرنس کے بعد منظر عام پر آنے والے دستاویزات کے مطابق گینیا، لیبیریا، لکسمبرگ، جمائیکا، پیرو، اٹلی، برباڈوس، سائیپرس اور یمن اس منصوبے میں شامل ہونے والے نئے ممالک ہیں۔

شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبوں میں ادارے اصل کردار ادا کریں گے اور مارکیٹ کے اصول لاگو ہوں گے جبکہ حکومتیں بھی اس میں تعاون کرکے اپنا کردار ادا کریں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے منصوبہ مزید مستحکم ہوگا اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے صاف شفاف اور بلا تفریق ماحول پیدا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ کاروباری افراد کے لیے منعقدہ علیحدہ اجلاس میں 64 ارب ڈالر کی معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔

تاہم انہوں نے اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں دیں۔ روسی صدر ولادمیر پیوٹن نے چین کی مہذب اور نرم مزاج رویہ رکھنے کی اور ڈھکے چھپے الفاظ میں امریکا کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی پابندیاں نہیں چاہتا، کوئی بھی تجارتی جنگ نہیں چاہتا، سوائے ان چند کے جنہوں نے یہ شروع کیا تھا، ان پابندیوں سے عالمی معیشت کو نقصان ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین لبرل اقدار کا دفاع کرتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 791021
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش