0
Sunday 28 Apr 2019 09:25

ایرانی تیل کے بغیر عالمی انرجی مارکیٹ کا تصور ممکن نہیں، روس

ایرانی تیل کے بغیر عالمی انرجی مارکیٹ کا تصور ممکن نہیں، روس
اسلام ٹائمز - روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ فی الوقت اس بات کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا کہ ایرانی تیل پر عائد کی جانے والی امریکی پابندیوں پر عالمی انرجی مارکیٹ میں کیا ردعمل سامنے آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ردعمل یقینا غیر متوقع ہو گا۔ ولادیمیر پوتن نے اپنے چین کے دورے کے آخری روز خبرنگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر غلط نہ کہوں تو ایران پر مختلف قسم کی امریکی پابندیوں کے فیصلے کو مئی کے شروع میں لاگو کیا جانا چاہئے تھا۔ واقعا میں تصور نہیں کر سکتا کہ عالمی انرجی مارکیٹ اس مسئلے پر کیا ردعمل ظاہر کرے گی۔ ہم نے اوپک کی تنظیم میں معاہدے کر رکھے ہیں اور ان پر عمل پیرا رہیں گے۔

روسی صدر نے اس بات زور دیتے ہوئے کہ اوپک میں موجود تمام رکن ممالک اپنے کئے گئے معاہدات کی پابندی کریں گے کہا کہ اس بات کا اندازہ لگانا بہت مشکل ہے کہ عالمی انرجی مارکیٹ میں کیا ہونے والا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چینی صدر "شی جن پنگ" کے ساتھ ایرانی مسائل بشمول ایرانی تیل کی برآمدات کے بارے انہوں نے کوئی گفتگو نہیں کی۔ اس بارے میں انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ "شی جن پنگ" کے ساتھ ایران کے ساتھ تعاون کے مسئلے پر میری گفتگو نہیں ہوئی جبکہ تیل کے متعلق کسی مسئلے پر بات چیت نہیں کی۔

روسی صدر نے اس سوال کے جواب میں کہ ایران پر امریکی پابندیوں کی صورت میں کیا ماسکو چین کے لئے ایرانی تیل کی کمی کو پورا کرنے کو تیار ہے؟ کہا کہ مجموعی طور پر روس چین اور دنیا پر اپنے دوسرے شریک ممالک کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے تیار ہے۔ روس تیل پیدا کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے جو روزانہ 115 لاکھ بیرل تیل زمین سے نکالتا ہے جبکہ ضرورت پڑنے پر اپنی پیداوار کو اس سے زیادہ بھی بڑھا سکتا ہے۔ ولادیمیر پوتن نے امریکی صدر ٹرمپ کے اس جملے کہ امریکہ نے سعودی عرب کو اس بات پر قائل کر لیا ہے کہ وہ (ایرانی تیل پر پابندی کی صورت میں) اپنے تیل کی پیداوار کو بڑھائے، کہا کہ امید ہے کہ ایسی صورتحال ہی پیدا نہ ہو کہ عالمی انرجی مارکیٹ میں ایرانی تیل کی کمی کو پورا کرنے کی ضرورت پڑے۔
خبر کا کوڈ : 791062
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش