0
Sunday 28 Apr 2019 09:29

یمن پر مسلط جنگ میں تاحال 2 لاکھ 30 ہزار بیگناہ شہری جانبحق ہو چکے ہیں، اقوام متحدہ

یمن پر مسلط جنگ میں تاحال 2 لاکھ 30 ہزار بیگناہ شہری جانبحق ہو چکے ہیں، اقوام متحدہ
اسلام ٹائمز - اقوام متحدہ کی سرپرستی میں امریکی یونیورسٹی "ڈینور" کے زیراہتمام نشر کی جانے والی ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق زیادہ تر یمنی عوام بھوک، بیماری، طبی سہولیات کے فقدان اور جنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والی گھمبیر صورتحال کے زیر اثر جانبحق ہوئے ہیں۔ "یمن کی ترقی پر جنگ کے اثرات" کے عنوان سے منتشر ہونے والی 68 صفحوں پر مشتمل اس رپورٹ کے مطابق اوائل 2015ء سے اواخر 2019ء کے درمیان جانبحق ہونے والے یمنی مسلمان یا وہ جن کے جانبحق ہونے کا امکان ہے، کی تعداد کلی طور پر 1 لاکھ 31 ہزار ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق جنگ اور بیماری وغیرہ سے جانبحق ہونے والے یمنی مسلمانوں کی کل تعداد 2 لاکھ 33 ہزار ہے جو یمن کی کل آبادی 3 کروڑ افراد کا 8 فیصد بنتے ہیں۔ محققین کے مطابق اس پانچ سال پر محیط جنگ کے نتیجے میں یمن کی معیشت کو 89 بلین امریکی ڈالرز کا نقصان پہنچا ہے۔ اس رپورٹ کے مصنف "جوناتھن موئرے" نے خبر ایجنسی مڈل ایسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ وہاں کے حالات توقع سے بڑھ کر خراب ہیں۔ یہ کولڈ وار کے بعد انتہائی خطرناک جنگوں میں سے ایک ہے۔ یہ عراق، سیرالیون، لائبیریا اور کانگو میں ہونے والی جنگوں کی طرح تباہ کن اثرات کی حامل ہے جس سے پوری ایک نسل کی ترقی متاثر ہوئی ہے۔ جوناتھن موئرے کا کہنا تھا کہ یمن کی جنگ میں جانبحق ہونے والے افراد کی اکثریت پانچ سال سے کم عمر کے بچے ہیں۔

اقوام متحدہ کی اس رپورٹ کے مطابق یمن میں جنگ اور اس کے دوسرے اثرات کی وجہ سے ہر 11 منٹ اور 54 سیکنڈ میں ایک یمنی بچہ جانبحق ہو جاتا ہے۔ جوناتھن موئرے کا کہنا ہے کہ اس جنگ کو روکنے کے لئے بہت سے کام انجام دیئے جا سکتے ہیں جبکہ اس مقصد کے لئے ضرور کچھ نہ کچھ کیا جانا چاہئے۔ ان کی ٹیم نے کہا کہ اگر اس جنگ کو روکنے کی عالمی کوششیں نہ کی گئیں تو یہ 2030ء تک جاری رہ سکتی ہے جس کے بھیانک اثرات کا اندازہ بھی لگایا جا سکتا ہے۔ محققین کے اندازے کے مطابق اگر یہ جنگ اس وقت تک جاری رہی تو اس جنگ میں مارے جانے والے یمنی مسلمانوں کی تعداد 18 لاکھ سے تجاوز کر جائے گی جبکہ 657 بلین امریکی ڈالرز کا اقتصادی نقصان بھی یمن کے کھاتے میں چلا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ یمن کے 84 فیصد عوام کھانے پینے سے محروم ہو جائیں گے اور 71 فیصد شدید غربت میں چلے جائیں گے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان اور پریس سرویس کے انچارج "سٹیفن دوجارک" نے کہا کہ یمن پر مسلط کردہ جنگ نے آئندہ 21 سالوں تک کے انسانی ترقیاتی امکانات کو متاثر کیا ہے۔ یہ تحقیق انسانی ترقی پر اس جنگ کے بڑھتے ہوئے انتہائی تباہ کن اثرات کے حوالے سے پوری دنیا کو خبردار کرتی ہے اور واضح کرتی ہے کہ اگر اس جنگ کو روکنے کا کوئی اقدام نہ کیا گیا تو یہ 2022ء تک جاری رہ سکتی ہے جبکہ ترقی کا سلسلہ 26 سال تک متاثر رہ سکتا ہے جو ایک انسانی نسل کے عرصے کے برابر ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 791065
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش