0
Monday 29 Apr 2019 21:42
ڈی جی آئی ایس پی آر کو سیاسی بیانات نہیں دینے چاہئیں

ایک آمر کا بنایا ہوا کالا قانون نیب اور معیشت و جمہوریت ساتھ نہیں چل سکتے، بلاول بھٹو

ایک آمر کا بنایا ہوا کالا قانون نیب اور معیشت و جمہوریت ساتھ نہیں چل سکتے، بلاول بھٹو
اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کو سیاسی بیانات نہیں دینے چاہئیں، خارجہ پالیسی دینی ہے تو اس حوالے سے بیانیہ وزیرخارجہ کو دینا چاہیئے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سب جانتے ہیں پرویز مشرف نے نیب سیاسی مقاصد کے لئے بنایا تھا، نیب قانون کی وجہ سے بریگیڈیئر اسد منیر نے جان دے دی، ایک آمر کا بنایا ہوا کالا قانون نیب اور معیشت و جمہوریت ساتھ نہیں چل سکتے، ہم چاہتے ہیں احتساب انصاف کے ساتھ ہو ، اور جب میرے اوپر وہ کیس چلائے جائیں گے جب میں ایک سال کا تھا تو نیب کا مذاق ہی بنے گا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ خارجہ پالیسی دینی ہے تو اس حوالے سے بیانیہ وزیرخارجہ کو دینا چاہیئے، اگر انتہا پسندی سے متعلق پالیسی بیان کرنا ہے تو وہ وزیر داخلہ دے، ڈی جی آئی ایس پی آر کو سیاسی بیانات نہیں دینے چاہئیں، وزیراعظم آئی ایس پی آر سے پالیسی بیان دلوائیں گے تو ادارہ متنازع ہوگا اور ہم نہیں چاہتےکہ ہمارے ادارے متنازع ہوں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ حکومت کی معاشی پالیسی عوام دشمن پالیسی ہے، امیروں کے لئے ایمنسٹی اسکیم، غریبوں کیلئے ٹیکسوں کا بوجھ، گیس بل ہر مہینے بڑھتا جا رہا ہے، ادویات کی قیمتوں سے لیکر ہر چیز میں مہنگائی ہوئی ہے، حکومت کی نااہلی سے عام آدمی کا جینا مشکل ہوگیا ہے، حکومت جس طریقے سے معیشت چلا رہی ہے عوام کی طرف سے ری ایکشن آئے گا، اب تو حکومت نے مان لیا ہے کہ ان کی پالیسی غلط ہے، غلط پالیسیوں پر وزیر خزانہ کو تبدیل کیا، ملک کا نقصان کرنے پر وزیراعظم نے قوم سے معافی بھی نہیں مانگی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ آج حکومت پارلیمان کو اعتماد میں لئے بغیر آئی ایم ایف سے بات چیت کررہی ہے، حکومت کو آئی ایم ایف کی ڈیل کو پارلیمنٹ کو لانا پڑے گا ورنہ ہم نہیں مانیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کا محاسبہ کریں گے، ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمان اپنی مدت پوری کرے، لیکن جس طرح وہ حکومت چلا رہے ہیں وہ نقصان دہ ہے، عوام مزید حکومت کو برداشت نہیں کرے گی، اس وقت حکومت کی مخالفت مہں تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر آ چکی ہے، ہمارے پاس حکومت مخالف تحرہک چلانے، مستعفی ہونے کا آپشن ہے۔
خبر کا کوڈ : 791359
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش