0
Monday 29 Apr 2019 22:00

خیبر پختونخواہ کے ساتھ تنازعہ، وزیراعلٰی جی بی کی اسلام آباد لانگ مارچ اور دھرنے کی دھمکی

خیبر پختونخواہ کے ساتھ تنازعہ، وزیراعلٰی جی بی کی اسلام آباد لانگ مارچ اور دھرنے کی دھمکی
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن نے کے پی کے حکومت کیخلاف ممبران اسمبلی کے ہمراہ خیبر پختونخواہ اور جی بی کی حدود میں دھرنا دینے اور اسلام آباد لانگ مارچ کرنے کی دھمکی دیدی، انہوں نے پیر کے روز قانون ساز اسمبلی میں ایک قرارداد پر ہونے والی بحث کو سمٹتے ہوئے کہا کہ ضلع دیامر میں واقع کھبنری کے جنگلات کے تنازعے کو حل کرانے کیلئے میں نے وزیراعلٰی کے پی کے، وزیر امور کشمیر، وزیراعظم کے سیکرٹری اعظم خان سمیت تمام ذمہ دار افراد سے بات کی مگر چونکہ موجودہ وفاقی حکومت دھرنوں کے ذریعے اقتدار میں آئی ہے اس لئے یہ حکومت دھرنوں کی زبان سمجھتی ہے، اگر یہ تنازعہ حل نہ ہوا تو ممبران اسمبلی کے ہمراہ کے پی کے اور گلگت بلتستان کی حدود میں نہ صرف دھرنا دیں گے، بلکہ اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ بھی کریں گے تاکہ کے پی کے حکومت کی جانب سے گلگت بلتستان کے ساتھ کی جانے والی ناانصافی سے پورا ملک آگاہ ہو۔ صوبہ کے پی کے شروع دن سے گلگت بلتستان کے ساتھ ناانصافی کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 1998ء میں نوازشریف نے پورے ملک میں چونگی سسٹم کا خاتمہ کیا مگر کے پی کے حکومت نے کوہستان میں کوہستان ڈیویلپمنٹ فنڈز کے نام سے سوست سے آنے والے سامان سے تین فیصد کے حساب سے ٹیکس لینا شروع کیا، ہماری تمام تر کوششوں کے باوجود یہ سلسلہ ختم نہ ہوا اور گلگت  بلتستان کے لوگوں سے اربوں روپے وصول کئے گئے، 2004ء میں ہم نے باقاعدہ احتجاجی تحریک شروع کی، سامان سے لدے چار سو ٹرک کے کے ایچ پر کھڑے کئے، جس کے بعد یہ سلسلہ ختم ہوا، اس کے بعد کے پی کے کی سابقہ حکومت نے گلگت بلتستان سے دیگر صوبوں کو جانے والے فروٹ پر ٹیکس لینا شروع کیا، پھر لکڑی پر فی فٹ ساٹھ روپے کے حساب  سے ٹیکس لینا شروع کیا، ہماری کوششوں سے نگران وزیراعلٰی نے اس سلسلے کو ختم کیا تھا لیکن نیا پاکستان والوں نے یہ ٹیکس دوبارہ شروع کیا ہے اور یہ ٹوٹل غنڈہ ٹیکس ہے۔
خبر کا کوڈ : 791363
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش