0
Tuesday 30 Apr 2019 10:52
انتہا پسندی معاشرتی مرض ہے، مدارس سے اس کا کوئی تعلق نہیں

آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کیلئے مدراس کیخلاف باتیں ہو رہی ہیں، مولانا فضل الرحمان

آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کیلئے مدراس کیخلاف باتیں ہو رہی ہیں، مولانا فضل الرحمان
اسلام ٹائمز۔ پاک فوج کے ترجمان کی پریس کانفرنس پر جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی میدان میں آگئے۔ لاہور میں نیوز کانفرنس میں انہوں نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے ان باتوں کو چھیڑا جو ان کا کام نہیں، ہم شروع سے کہتے تھے اصل حکومت فوج کی ہے۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آج حکومتی معاملات پر فوج کے نمائندے نے بات کی، ڈی جی آئی ایس پی آر نے ان باتوں کو چھیڑا جو ان کا کام نہیں، ہم شروع سے کہتے تھے اصل حکومت فوج کی ہے اور فیصلوں کی محور حکومت پارلیمنٹ نہیں جی ایچ کیو ہے۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مدارس سے متعلق غلط باتیں کی گئیں اور یہ سب آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کیلئے ہے، قرضے لینے کیلئے بھونڈا طریقہ اختیار کیا جا رہا ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن وزارت تعلیم کے تحت لانے کی بات ہوئی تھی لیکن مدارس کو وزارت تعلیم کے ماتحت لانے کی کبھی بات نہیں ہوئی اور پھر دینی مدارس کا نصاب تعلیم لانے والے آپ کون ہیں؟ آپ کا تو اپنا کوئی نصاب نہیں؟۔ سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ آپ کو اپنی روش تبدیل کرنا ہوگی، 70 سال کے جابرانہ رویے کا ملبہ مدارس پر نہ ڈالا جائے، انتہا پسندی معاشرتی مرض ہے، مدارس سے اس کا کوئی تعلق نہیں، میں اتحاد تنظیم المدارس اور وفاق المدارس سے کہتا ہوں کہ وہ حکومت سے مذاکرات نہ کریں، حکومت دھوکا دے رہی ہے مدارس اب مذاکرات پر اعتبار نہیں کریں گے، ناجائز اور ناپاک فیصلے کی تکمیل کیلئے دباؤ نہ ڈالا جائے، حکومت کے ساتھ مزید کوئی مذاکرات کیلئے تیار نہیں۔
خبر کا کوڈ : 791401
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش