0
Wednesday 1 May 2019 09:38

مدارس اسلامیہ دہشتگردی نہیں امن کے حقیقی علمبردار ہیں، لیاقت بلوچ

مدارس اسلامیہ دہشتگردی نہیں امن کے حقیقی علمبردار ہیں، لیاقت بلوچ
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے نومنتخب سکرٹری جنرل امیر العظیم کے اعزاز میں عشائیہ تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت کے نائب امیر لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ فوجی ترجمان کا بھارت کے حوالے سے موقف جرأتمندانہ اور عوام کے دلوں کی ترجمانی ہے، لیکن سیاسی میدان کے فیصلے اور اعلانات حیران کن ہیں، جمہوریت، پارلیمنٹ اور حکومت کی موجودگی میں ایسے اقدامات خطرناک مستقبل کی نشاندہی ہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ مساجد و مدارس اسلامیہ پوری کائنات کیلئے رحمت اور پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے مضبوط مورچے ہیں، مدارس اسلامیہ دہشتگردی نہیں امن کے حقیقی علمبردار ہیں، حکومتوں نے خود تعلیم، وزارت تعلیم اور نظام تعلیم کا بھٹہ بٹھا دیا ہے، مدارس کی آزادی، خود مختاری اور حریت فکر پر کوئی قدغن قابل قبول نہ ہوگی۔
 
لیاقت بلوچ نے کہا کہ قبائلی عوام کے زخموں پر مرہم رکھنا ریاست کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے، قبائلی ایجنسز انضمام کے بعد ضلع بن گئیں لیکن ابھی تک انہیں آئینی بنیادی حقوق، مکمل عدالتی انصاف اور تعمیر و ترقی کا حق نہیں دیا جا رہا، اسی وجہ سے سے ریاست مخالف عناصر حالات کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اور صوبائی حلقوں کا انتخاب کرانا حکومت کی فوری ذمہ داری ہے، وفاق اور چاروں صوبے آئین کے مطابق بااختیار بلدیاتی نظام لائیں اور الیکشن کمیشن آئین و ضابطہ کے مطابق شفاف اور غیر جانبدارانہ بلدیاتی انتخاب یقینی بنائے۔ لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ عمران خان حکومت ابتدا میں ہی ہانپ اور کانپ گئی ہے، کابینہ میں تبدیلی کی واردات نے حکومت کو بے بنیاد کر دیا اور اب فوجی ترجمان کی پریس کانفرنس نے حکومت کو بے وقعت اور غیر متعلق کر دیا ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 791598
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش