0
Wednesday 1 May 2019 18:33

مزدور آج بھی دو وقت کی روٹی کیلئے مشقت میں جتا رہتا ہے

مزدور آج بھی دو وقت کی روٹی کیلئے مشقت میں جتا رہتا ہے
اسلام ٹائمز۔ عالمی یوم مزدور پر قوم چھٹی مناتی ہے لیکن جس طبقے کے افراد کی قربانیوں کے نتیجے میں یہ تعطیل منائی جاتی ہے وہ آج کے دن بھی مشقت میں جتے دکھائی دیتے ہیں۔ یکم مئی مزدوروں کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے، اس دن پوری قوم چھٹی مناتی ہے لیکن مزدور آج بھی دو وقت کی روٹی کیلئے مشقت میں جتا رہتا ہے۔ چارسدہ سے تعلق رکھنے والا نواز خان روزانہ پشاور مزدوری کیلئے آتا ہے، اس کا شکوہ ہے کہ دس سالوں میں مہنگائی تو کہاں سے کہاں پہنچ گئی لیکن دیہاڑی کے نرخ نہ بڑھ سکے۔ عالمی یوم مزدور پر کچھ سیاسی سماجی تنظیمیں ریلیاں نکال کر اور تقاریب کرکے خانہ پری تو کر دیتی ہیں لیکن اس دن سے وابستہ افراد اپنے عالمی دن کی اہمیت سے بھی با خبر نہیں۔ دیہاڑی دار مزدور کیلئے ایک دن کی چھٹی کا مطلب ایک دن کا فاقہ تو ہوسکتا ہے تفریح نہیں۔ معروف شاعر معراج فیض آبادی نے مزدور کی مجبوری کو کیا خوبصورت لفظوں میں پرویا ہے۔
مجھ کو تھکنے نہیں دیتا یہ ضرورت کا پہاڑ
میرے بچے مجھے بوڑھا نہیں ہونے دیتے
خبر کا کوڈ : 791688
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش