0
Wednesday 1 May 2019 23:55

خیبر پختونخواہ حکومت کیخلاف وزیر اعلیٰ جی بی اور ممبران اسمبلی کا علامتی دھرنا

خیبر پختونخواہ حکومت کیخلاف وزیر اعلیٰ جی بی اور ممبران اسمبلی کا علامتی دھرنا
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سمیت حکومتی اور اپوزیشن اراکین اسمبلی نے خیبر پختونخواہ حکومت کیخلاف شاہراہ قراقرم بسری کے مقام پر علامتی دھرنا دیا اور داریل کے مظاہرین سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ داریل کھنبری اور ڈوڈیشال میں پڑی عمارتی لکڑی کو اندرون شہر لیجانے پرخیبر پختونخواہ حکومت کی جانب سے پابندی کے خلاف 8 روز سے شاہراہ قراقرم بسری کے مقام پر دھرنا دیئے بیٹھے داریل کے مظاہرین سے اظہار یکجہتی کیلئے گلگت  بلتستان حکومت اور اپوزیشن کے تمام اراکین اسمبلی بسری چیک پوسٹ پہنچ گئے۔ وزیر اعلی جی بی اپنی کابینہ اور ممبران اسمبلی کے ہمراہ بسری چیک پوسٹ پہنچے تو داریل کے عوام نے ان کا شاندار استقبال کیا، اس موقع پر وزیر اعلی نے آدھا کلومیٹر مظاہرین کیساتھ پیدل چل کر کے پی کے حکومت کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرایا۔

مظاہرین سے اظہار یکجہتی کیلئے آنے والے وزراء اور ممبران اسمبلی میں سپیکر قانون ساز اسمبلی حاجی فدا محمد ناشاد، ڈپٹی سپیکر جعفر اللہ، پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی جاوید حسین، ایم ڈبلیو ایم کے ممبر اسمبلی حاجی رضوان، وزیر تعلیم ابراہیم ثنائی، وزیر خوراک محمد شفیق، وزیر بہبود آبادی ثوبیہ جبیں مقدم، وزیر سیاحت فدا خان فدا، وزیر قانون اورنگزیب ایڈوکیٹ، پارلیمانی سیکریٹری غلام حسین ایڈوکیٹ، وزیر بلدیات فرمان علی، وزیر ایکسائز حیدر خان، وزیر جنگلات عمران وکیل اور رکن اسمبلی حاجی شاہ بیگ شامل تھے۔ تمام ممبران اسمبلی نے اس موقع پر مظاہرین سے اظہار یکجہتی کیا اور کہا کہ داریل کے لوگوں کیساتھ ہونے والی زیادتیوں کو برداشت نہیں کریں گے، داریل اور تانگیر والوں کے اوپر ہونے والے مظالم پر کبھی خاموش نہیں رہیں گے۔
خبر کا کوڈ : 791711
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش