0
Thursday 2 May 2019 08:38

لاہور، دی میڈیا فاونڈیشن کے زیراہتمام بین المذاہب و مسالک ہم آہنگی ورکشاپ

لاہور، دی میڈیا فاونڈیشن کے زیراہتمام  بین المذاہب و مسالک ہم آہنگی ورکشاپ
اسلام ٹائمز۔ دی میڈیا فاؤنڈیشن کے زیراہتمام لاہور کے ایمبیسڈر ہوٹل میں تین روزہ بین المذاہب و مسالک ہم آہنگی برائے مقامی امن قائدین ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا۔ ورکشاپ میں  آخری روز دیگر مذاہب کے نمائندگان کے علاوہ شیعہ علماء کونسل پنجاب کے نائب صدر علامہ رائے ظفر علی، ملک شوکت علی اعوان، سید جعفر علی شاہ، جماعت ایلحدیث کے خالد رشید بٹ، کرسچن رہنما پیٹر جیکب، سکھ رہنما سردار کلیان سنگھ کلیان سمیت دیگر مذاہب کے رہنماوں اور مسلم علمائے کرام کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔ مقررین کا کہنا تھا کہ دنیا میں اس وقت سب سے زیادہ ضرورت امن کی ہے، امن ہوگا تو ممالک ترقی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جنگیں مسائل کا حل نہیں ہوتی نہ ہی دہشتگردی اور انتہا پسندی سے کسی پر نظریات کو ٹھونسا جا سکتا ہے، دنیا کا امن کا گہوارہ بنانے کیلئے برداشت اور بھائی چارے کو فروغ دینا ہوگا۔
 
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہم سب کا مشترک ملک ہے، اس کی حفاظت، ترقی اور اس میں امن کے قیام کیلئے بھی سب کو مل کر جدوجہد کرنا ہوگا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ تمام مذاہب کے رہنما بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے کردار ادا کریں اور بھائی چارے کو فروغ دیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام رہنما اپنے اپنے پیروکاروں کو بھی وحدت اور بھائی چارے کا درس دیں، تمام مذاہب امن کا درس دیتے ہیں پھر ہم کیوں آپس میں لڑٰیں۔ انہوں نے کہا کہ جب معاشرے میں برداشت کا کلچر آ جائے گا اور ہم جیو اور جینے دو کا اصول اپنا لیں گے تو انتہا پسندی اور دہشتگردی اپنی موت آپ مر جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کی ترقی اور اسے دہشت گردی سے نجات دلانے کیلئے مل جل کر اٹھ کھڑا ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، بلکہ چند دہشتگرد تنظیموں نے اسلام کا چہرہ مسخ کرنے کی کوشش کی مگر انہیں ناکامی کے سوا کچھ نہیں ملا۔
خبر کا کوڈ : 791719
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش