0
Thursday 2 May 2019 21:10

مہاراشٹر کا حملہ پلوامہ سے کس طرح مختلف ہے، انجینئر رشید

مہاراشٹر کا حملہ پلوامہ سے کس طرح مختلف ہے، انجینئر رشید
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر عوامی اتحاد پارٹی کے صدر انجینئر رشید نے نکسلواد حملے میں ہلاک ہوئے کمانڈوز کے خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے یہ بات دہرائی ہے کہ تشدد کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک مذموم حملہ تھا لیکن نئی دہلی کو اپنا محاسبہ کرکے بعض سنجیدہ اور مشکل سوالات کا جواب دینے کی ضرورت ہے۔ انجینئر رشید نے کہا کہ نئی دہلی کو بتانا ہوگا کہ اب جبکہ مہاراشٹر میں یہ مذموم حملہ ہوا ہے تو کیا مہاراشٹر کے لوگوں کے تئیں اسی نفرت اور غصے کا اظہار ہوگا کہ جو پلوامہ کے بعد کشمیریوں کو دیکھنا پڑا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کیا مہاراشٹر کے لوگوں پر بھی اسی طرح حملے ہوں گے کہ جس طرح بھارت کی مختلف ریاستوں میں کشمیریوں پر حملے ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ کیا مہاراشٹر کی سڑکوں کو بھی عوام کے لئے بند کیا جائے گا کہ جس طرح کشمیریوں کی شاہراہوں کو ان کے لئے ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ انجینئر رشید نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر کے حملہ آوروں نے بھی پندرہ کمانڈوز کو ہلاک کیا لیکن اس کے باوجود بھی ان کے مذہب کا نام نہیں لیا جارہا ہے جبکہ کشمیر میں کچھ ہوجائے تو نہ صرف سارے کشمیریوں پر نزلہ گرایا جاتا ہے بلکہ واقعات کو مذہب کے ساتھ جوڑ کر پوری دنیا میں واویلا مچایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر، چھتیس گڑھ، مغربی بنگال اور دیگر ریاستوں میں بھی بدترین حملے ہوتے آئے ہیں لیکن کشمیر کے برعکس ان راستوں میں ہونے والے حملوں پر شور اٹھتا ہے اور نہ ہی ان ریاستوں کے لوگوں کو کشمیریوں کی طرح پریشان کیا جاتا ہے۔

عوامی اتحاد پارٹی کے صدر نے مزید کہا کہ کشمیری عوام یہ پوچھنے کا حق رکھتے ہیں کہ جموں کشمیر کی طرح نکسلواد سے متاثرہ علاقوں میں افسپا اور پی ایس اے جیسے کالے قوانین کیوں نافذ نہیں کئے جاتے ہیں۔ انجینئر رشید نے کہا کہ مہاراشٹر میں ہوئے حملے اور اس کے حکومتی و سماجی ردعمل نے یہ بات ایک بار پھر واضح کی ہے کہ کشمیریوں کو الگ نظریہ سے دیکھا جاتا ہے اور ان کے تئیں بے وجہ بیر اور نفرت ہے اور نئی دہلی انہیں اپنے دشمنوں کی طرح دیکھتی ہے۔ مہاراشٹر حملے کے مہلوکین کے خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے انجینئر رشید نے کہا کہ ہر انسانی زندگی انمول ہے اور تشدد چاہے ریاست کی طرف سے ہو یا غیر حکومتی طاقتوں کی طرف سے، اس کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے۔انجینئر رشید نے کہا کہ مہاراشٹر میں ہوئی بربریت پر نا ہونے کے برابر ردعمل سے امریکہ اور بھارت کے پاکستان پر طالبان کو اچھے طالبان اور برے طالبان میں بانٹنے کے الزامات کی یاد تازہ ہوتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 791856
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش